نااہل رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے 7 جعلی ڈگریاں حاصل کرنے کا انوکھا ریکارڈ کیسے قائم کیا؟

جمعرات 17 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے جعلی یا کالعدم قرار دی گئی 7 تعلیمی اسناد حاصل کر کے نیا ’ریکارڈ‘ قائم کیا۔ انہوں نے یہ جعلی ڈگریاں ڈی جی خان، ملتان، بہاولپور سے لے کر کراچی تک کے تعلیمی اداروں سے ’حاصل‘ کیں۔ تاہم، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) نے حال ہی میں ان کی ڈگریاں جعلی ثابت ہونے پر انہیں نا اہل قرار دے دیا ہے۔

جمشید دستی کی  ڈگریاں، ایک کے بعد ایک جعلی

ای سی پی میں دائر ریفرنس کے مطابق، شکایت کنندہ کے وکیل بیرسٹر ظفراللہ خان نے جو ریکارڈ پیش کیا، اس کے مطابق:

2002: جمشید دستی کی میٹرک کی سند منسوخ قرار دی گئی۔

2005: انٹرمیڈیٹ کی سند بھی غیر معتبر ثابت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے الیکشن کمیشن نے جمشید دستی کو نااہل قرار دیدیا

2008: انہوں نے ’شہادت العالیہ‘ (ایک دینی سند جو اُس وقت گریجویشن کے برابر سمجھی جاتی تھی) حاصل کی اور اسی بنیاد پر قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا۔ تاہم، جب معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچا، تو اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں بینچ نے جمشید دستی کے دینی علم کا امتحان لیا مگر وہ ایک بھی سوال کا جواب نہ دے سکے اور مجبوراً مستعفی ہو گئے۔

 جعلی FA اور BA، پھر LLB کی کوشش

بعدازاں، جمشید دستی نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے FA اور BA کی اسناد حاصل کیں اور BA کی بنیاد پر قانون کی ڈگری (LLB) کے لیے داخلہ لیا، لیکن پہلے سال میں ناکام ہو گئے۔

2024 کے عام انتخابات میں انہوں نے انہی ڈگریوں کی بنیاد پر حصہ لیا اور کامیاب بھی ہوئے، مگر جب ان کی تعلیمی اسناد کی جانچ پڑتال ہوئی تو معلوم ہوا کہ:

FA اور BA دونوں ڈگریاں جعلی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے قومی اسمبلی میں جمشید دستی کا پی ٹی آئی قیادت کو سجدہ، اصل بات کیا ہے؟

انہوں نے ایک نئی FA ڈگری کراچی بورڈ سے جمع کروائی، مگر وہاں بھی تضادات سامنے آئے — کراچی بورڈ کے ریکارڈ میں ان کا نام  جمشید احمد تھا، جبکہ اصل قانونی نام جمشید احمدہے، والد کا نام تو ایک جیسا تھا مگر پیدائش کی تاریخ مختلف۔

 اثاثے چھپانے کا الزام، نااہلی میں مزید وزن

الیکشن کمیشن کو اثاثے چھپانے کے بھی شواہد ملے، جس کے بعد نااہلی کے فیصلے کو تقویت ملی۔

 ’جعلی ڈگری سیاست‘ کا انجام

جمشید دستی کی جانب سے تعلیمی اور قانونی نظام کا مسلسل غلط استعمال نہ صرف جمہوری اقدار بلکہ عوامی اعتماد کے لیے بھی سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ ان کا یہ ’ریکارڈ‘ ملک میں جعلی ڈگری کے مسئلے کو ایک بار پھر نمایاں کر گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی