خیبرپختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر فیصلہ ہوگیا، ایک اقلیتی نشست جے یو آئی ف جبکہ خواتین کی نشست کے اے این پی کے نام رہی۔
الیکشن کمشنر خیبرپختونخوا کے دفتر میں خواتین کی مخصوص نشستوں پر قرعہ اندازی کی گئی، اقلیتی نشست جے یو آئی جبکہ خواتین کی نشست اے این پی کے نام رہی۔
اقلیتی نشست کے لیے مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان (جے یو آئی) کے درمیان مقابلہ تھا، مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر انجینیئر امیر مقام اور جے یو آئی کے صوبائی صدر مولانا عطا الرحمان اپنے اپنے وفود اور نامزد امیدواران گو سرن لال اور گور پال سنگھ کے ہمراہ پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستیں بحال کردیں، کس پارٹی کے حصے میں کتنی سیٹیں آئیں؟
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) نے خیرسگالی کے جذبے کے تحت تحریری طور پر جے یو آئی کے امیدوار کے حق میں دستبرداری کا اعلان کیا، جس کے نتیجے میں جے یو آئی کو صوبائی اسمبلی میں ایک اضافی اقلیتی نشست حاصل ہوگئی۔
خواتین کی مخصوص نشست کے لیے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) اور پاکستان تحریکِ انصاف پارلیمنٹری (پی ٹی آئی پی) کے مابین قرعہ اندازی ہوئی۔ اے این پی کے وفد کی قیادت نثار باز جبکہ پی ٹی آئی پی کے وفد کی قیادت ارباب وسیم جیات نے کی۔ امیدواران شاہدہ وحید (اے این پی) اور ثومی (پی ٹی آئی پی) بھی موجود تھیں۔
قرعہ اندازی کے مطابق اے این پی کی امیدوار شاہدہ وحید کامیاب قرار پائیں۔
یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلے میں مخصوص نشستیں گنوادینے پر تحریک انصاف کا احتجاج کا فیصلہ
الیکشن کمیشن آف پاکستان ان دونوں مخصوص نشستوں پر کامیاب ہونے والے امیدواران کا باضابطہ اعلامیہ جلد جاری کرے گا۔
بعد ازاں مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹاس کے لیے یہاں آئے تھے لیکن پارٹی قیادت کی ہدایت پر جے یو آئی کے امیدوار مولانا عطاء اللہ درویش کے حق میں دستبردار ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اتحاد اور مفاہمت کی فضا کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔