آنے والے برسوں میں برطانیہ میں شاہی خاندان کا وجود برقرار رہے گا یا نہیں، یہ ایک جاری بحث ہے لیکن اگر شاہی خاندان رہا، تو کم از کم مصوروں کی کمی شاید نہ ہو۔
حالیہ دنوں میں ایک تصویر ’الگورتھم کنگ‘کے عنوان سے منظر عام پر آئی ہے، جو مستقبل میں شاہی خاندان کے افراد کی تصویریں کس طرح بن سکتی ہیں، اس کی ایک جھلک پیش کرتی ہے۔ یہ تصویر ایک خاتون نما روبوٹ آئی دا نے بنائی ہے، جس نے جدید مصنوعی ذہانت کے الگورتھمز اور روبوٹک بازو کی مدد سے کینوس پر تیل سے پینٹنگ تیار کی۔
یہ بھی پڑھیں: اے آئی روبوٹ کی تیار کردہ پینٹنگ 10لاکھ ڈالرز میں فروخت
یہ روبوٹ بادشاہ چارلس کی تصویر بنانے والا پہلا روبوٹ ہے، جس نے اپنی آنکھوں میں نصب کیمروں کی مدد سے یہ شاہکار تخلیق کیا۔ اس سے قبل آئی دا نے ملکہ الزبتھ دوم کی پلاٹینم جوبلی کی مناسبت سے بھی ایک تصویر بنائی تھی۔
دونوں تصاویر، جن کے لیے شاہی شخصیات نے پوز نہیں دیا، اقوام متحدہ کے زیرِ اہتمام جنیوا میں ہونے والے ’اے آئی فار گڈ‘ سمٹ کے موقع پر ایک ساتھ نمائش کے لیے پیش کی گئیں۔
آئی دا کو دنیا کا پہلا انتہائی حقیقت پسند روبوٹ آرٹسٹ قرار دیا جاتا ہے، جسے برطانوی آرٹ ڈیلر ایڈن میلر نے تخلیق کیا اور کارنوال کی کمپنی ’انجینیئرڈ آرٹس‘ نے تیار کیا۔ یہ روبوٹ مصنوعی ذہانت پر مبنی زبان ماڈلنگ استعمال کرتا ہے جس کے ذریعے انسانوں سے بات چیت بھی کرسکتا ہے۔
اقوام متحدہ میں گفتگو کرتے ہوئے آئی دا نے کہا کہ بادشاہ چارلس سوئم کی تصویر پیش کرنا صرف ایک تخلیقی عمل نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کے بدلتے ہوئے سماجی کردار اور ثقافتی منظرنامے پر اظہارِ خیال بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مصور صفدر علی کی ’گم شدہ‘ پینٹنگز کی یوٹیوب پر ڈرامائی بازیافت
برطانیہ کے مستقل نمائندے سائمن مینلے نے تصویر کی رونمائی کے موقع پر کہا کہ آئی دا صرف ایک ٹیکنالوجی کا شاہکار نہیں بلکہ ایک ثقافتی مکالمے کا آغاز ہے، جو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے آرٹ، اخلاقیات اور شناخت پر عالمی گفتگو کا دروازہ کھولتی ہے۔
آئی دا جس کا نام دنیا کی پہلی کمپیوٹر پروگرامر ادا لولیس کے نام پر رکھا گیا، اب تک ہاؤس آف لارڈز، 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ اور اقوام متحدہ میں بھی خطاب کرچکی ہے۔ اس کی تخلیقات برطانیہ کے مشہور عجائب گھروں سے لے کر مصر کے اہرام اور وینس بینالے تک دنیا بھر میں نمائش کی جاچکی ہیں۔
2024 میں اس کی بنائی گئی ایک پینٹنگ نے سوتهبیز میں ایک ملین ڈالر میں فروخت ہوکر تاریخ رقم کی۔
ایڈن میلر کا کہنا ہے کہ تاریخ کے عظیم مصور ہمیشہ اپنے عہد کی تصویر کشی کرتے رہے ہیں، اور آئی دا روبوٹ موجودہ دور کی ٹیکنالوجی کی عکاسی کے لیے بہترین فنکار ہے۔