پاک بھارت کشیدگی کے دوران 5 طیارے گرائے گئے، صدر ٹرمپ نے بھی تصدیق کر دی

ہفتہ 19 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ فوجی جھڑپ کے دوران 5 تک لڑاکا طیارے مار گرائے گئے۔ یہ کشیدگی اپریل میں بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں ہونے والے ایک شدت پسند حملے کے بعد شروع ہوئی تھی۔

ٹرمپ کے مطابق کشیدگی میں کمی صرف اس وقت آئی جب مئی میں جنگ بندی کا اعلان ہوا۔

صدر ٹرمپ نے یہ بات وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن اراکینِ کانگریس کے ساتھ عشائیے کے دوران کہی، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کس ملک کے طیارے گرائے گئے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ واقعی میں طیارے فضا سے مار گرائے جا رہے تھے۔ 4-5 یا 5، لیکن میرے خیال میں 5 طیارے واقعی گرائے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور بھارت کی جنگ میں لاکھوں لوگ قتل ہوسکتے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ

صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر 10 مئی کو سوشل میڈیا پر اعلان کردہ جنگ بندی کا سہرا اپنی انتظامیہ کے سر باندھا، جس کے مطابق واشنگٹن نے دونوں ملکوں سے بات چیت کر کے تنازع کو روکا۔

یہ بھی پڑھیں:صدر ٹرمپ دنیا میں امن کے داعی، پاک بھارت جنگ بندی میں کردار کو سراہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ آپ نے حال ہی میں دیکھا کہ ہم نے ایران میں کیا کیا، ہم نے ان کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیا، لیکن بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی تھی، دونوں طرف سے حملے ہو رہے تھے، اور معاملہ بڑھتا جا رہا تھا۔ پھر ہم نے اسے تجارتی ذرائع سے حل کیا۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے کہا کہ آپ لوگ تجارتی معاہدہ چاہتے ہیں؟ تو پھر ہتھیاروں، اور شاید ایٹمی ہتھیاروں کے سائے میں ایسا ممکن نہیں۔ دونوں ممالک طاقتور ایٹمی ریاستیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور بھارت کی جنگ رکوائی، ایران و اسرائیل کے درمیان بھی جلد معاہدہ ہوگا : ڈونلڈ ٹرمپ

بھارت کی جانب سے بارہا ٹرمپ کے دعو=ں سے اختلاف کیا گیا ہے، اور نئی دہلی کا مؤقف رہا ہے کہ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے، جسے بغیر کسی بیرونی مداخلت کے حل ہونا چاہیے۔

امریکا ایک جانب بھارت کو چین کے خلاف ایشیا میں اپنی حکمتِ عملی کا اہم پارٹنر سمجھتا ہے، جبکہ پاکستان بھی ایک اہم حلیف ملک ہے۔

واضح رہے کہ اپریل میں پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، جس کے بعد دونوں ایٹمی ہمسایوں کے درمیان شدید جھڑپیں شروع ہوئیں۔ نئی دہلی نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا، جسے اسلام آباد نے مسترد کرتے ہوئے غیرجانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

امریکا نے اس حملے کی مذمت کی، تاہم پاکستان پر براہِ راست الزام نہیں لگایا۔

7 مئی کو بھارتی طیاروں نے سرحد پار بمباری کی، جنہیں نئی دہلی نے ’دہشت گردی کے ڈھانچے‘ کو نشانہ بنانا قرار دیا، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان لڑاکا طیاروں، میزائلوں، ڈرونز اور توپ خانے کے ذریعے کئی دن تک جھڑپیں جاری رہیں، یہاں تک کہ جنگ بندی عمل میں آئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp