سلیپنگ پرنس: ولید بن طلال کا 20 سال کومہ میں رہنے کے بعد انتقال، والد نے آخری لمحہ تک امید نہ چھوڑی

اتوار 20 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سعودی عرب کے شہزادہ ولید بن طلال گزشتہ روز 20 برس کومہ میں رہنے کے بعد انتقال کرگئے۔

شہزادہ ولید سعودی شہزادہ خالد بن طلال کے بیٹے اور شاہی خاندان کے معروف ارب پتی شہزادہ ولید بن طلال کے بھتیجے تھے۔

ان کے والد شہزادہ خالد بن طلال نے اپنے بیٹے کے انتقال کی خبر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کی۔ شہزادہ ولید کو طویل عرصے سے کومہ میں رہنے کے باعث ’سلیپنگ پرنس‘ کے نام سے بھی جانا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: فیکٹ چیک، کیا اداکار شفقت چیمہ کومہ میں چلے گئے؟

وہ اپریل 1990 میں پیدا ہوئے اور لندن کے ملٹری کالج میں زیرِ تعلیم تھے کہ 2005 میں ایک کار حادثے کا شکار ہوگئے جس میں اُنہیں شدید دماغی چوٹیں آئیں اور وہ کومہ میں چلے گئے۔ اُس وقت ان کی عمر صرف 15 سال تھی۔

حادثے کے بعد انہیں برطانیہ سے اسی حالت میں سعودی دارالحکومت ریاض منتقل کیا گیا۔ ان کے والد شہزادہ خالد بن طلال نے گزشتہ 20 سال تک بیٹے کی زندگی کی امید قائم رکھی اور کبھی بھی لائف سپورٹ ہٹانے کی اجازت نہیں دی۔

شہزادہ ولید کے اسپتال کے کمرے کو عید، قومی تقریبات یا کسی بھی خوشی کے موقع پر خصوصی طور پر سجایا جاتا تھا اور یہ لمحات شہزادہ خالد بن طلال اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شیئر کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی احتجاج میں سرمیں گولی لگ کر زخمی ہونے والا رینجرجوان 3 ہفتوں بعد چل بسا

کومہ کے دوران کبھی کبھار شہزادہ ولید کے جسم کے بعض حصوں میں ہلکی سی حرکت دیکھی گئی تاہم وہ مکمل طور پر ہوش میں نہ آسکے۔

والد کی جانب سے وقتاً فوقتاً بیٹے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شیئر کی جاتی رہیں اور وہ اپنے چاہنے والوں سے شہزادہ ولید کی صحت یابی کے لیے دعاؤں کی اپیل بھی کرتے رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp