ایئر سیال کی جانب سے شہری کو کراچی کے بجائے جدہ لے جانے کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں ایک شہری کو کراچی کے بجائے غلطی سے جدہ پہنچانے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت میں عدالت نے نجی ایئرلائن اور ایف آئی اے امیگریشن حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: بغیر پاسپورٹ جدہ پہنچنے والے مسافر نے ایئر لائن کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا
جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ لگتا ہے درخواست گزار ملک شاہ زین کے ساتھ بڑی زیادتی ہوئی ہے، انہوں نے اس ضمن میں متعلقہ ایئرلائن کے خلاف کسی قسم کی انکوائری کی بابت بھی دریافت کیا، درخواست گزار کے وکیل نواز ڈاہری کے مطابق اس معاملے میں کسی انکوائری کی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
جس پر جسٹس ذوالفقار سانگی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کہتے ہیں ہمیں یہاں سے انصاف نہیں ملتا، ہم صبح سے مقدمات کی سماعت کے لیے بیٹھتے ہیں، روزانہ سو سو کیسز سنتے ہیں، اس کے باوجود لوگ سمجھتے ہیں ان کے ساتھ انصاف نہیں ہورہا۔
یہ بھی پڑھیں:نجی ایئرلائن کی سنگین غفلت، کراچی جانے والا مسافر بنا دستاویز جدہ پہنچا دیا
جسٹس ذوالفقار سانگی نے مزید کہا کہ اس طرح تو ریگولر بینچز میں کیسز نہیں چلتے، پھر بھی ہم اپنی تمام تر کوشش کرتے ہیں کہ ہر شخص کو انصاف ملے۔
عدالت نے نجی ایئرلائن اور ایف آئی اے امیگریشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب داخل کرانے کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں:کراچی سے بیرون ملک جاتے ہوئے 35 مسافر کیوں آف لوڈ ہوئے؟
درخواست گزار کے وکیل نواز ڈاہری کے مطابق شہری پیشے کے لحاظ سے انجنیئر ہے اوراسے اندرونِ ملک سفر کرنا تھا، تاہم ایئر سیال کے عملے نے ناقابلِ فہم غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی پرواز میں بغیر پاسپورٹ کے جدہ روانہ کر دیا۔
وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جدہ ایئرپورٹ پر سعودی حکام نے درخواست گزار پاکستانی شہری کو مشکوک جانتے ہوئے تفتیش کا نشانہ بنایا اور کئی گھنٹوں تک حراست میں رکھنے کے بعد اُسے واپس لاہور ڈی پورٹ کردیا۔
مزید پڑھیں:نجی ایئر لائن کے طیارے کو رن وے پر جھٹکے، صدر سپریم کورٹ بار کا تحقیقات کا مطالبہ
درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا کہ یہ صرف ایک لاپرواہی نہیں بلکہ ہوائی سفر کے سیکیورٹی پروٹوکولز، امیگریشن قوانین اورانسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے، چونکہ بغیر پاسپورٹ کسی مسافر کو بین الاقوامی پرواز میں سوار کرنا انسانی اسمگلنگ کے شبہات کو جنم دیتا ہے لہٰذا عدالتی سطح پر سخت کارروائی ضروری ہے۔
درخواست گزارملک شاہ زین نے سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایف آئی اے، امیگریشن حکام اور ایئر سیال کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بھی تشکیل دی جائے۔