عدالت عالیہ بلوچستان ایک اعلامیہ کے مطابق محترم چیف جسٹس روزی خان بڑیچ نے پرنٹ اور سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی خبر اور ویڈیو جس میں مارگٹ ڈیگاری کے مقام پر پسند کی شادی، نکاح کرنے پر ایک جوڑے کو قتل کرنے کے واقعہ کا ذکر ہے، کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس کو 22 جولائی کو طلب کرلیا۔
دوسری طرف جوڈیشل مجسٹریٹ 13 اختر شاہ نے خاتون کی قبر کشائی کا حکم دے دیا جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ڈیگاری میں مقتول خاتون کی قبر کشائی کی جارہی ہے۔
سردار شیر باز خان ساتکزئی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
آج کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں ہونے والے دوہرے قتل کے مرکزی ملزم سردار شیر باز ساتکزئی کو گرفتار کر کے انسداد دہشتگردی عدالت کوئٹہ میں پیش کیا گیا، جہاں جج محمد مبین نے ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسپیشل کرائم انویسٹیگیشن ونگ کے حوالے کر دیا۔
یہ بھی پڑھیے بلوچستان: پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا قتل، ایف آئی آر میں کیا لکھا گیا؟
عدالت میں اسپیشل کرائم انویسٹیگیشن ونگ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاکہ کیس کی مکمل تفتیش کی جا سکے۔ حکام کے مطابق مزید گرفتاریاں متوقع ہیں اور کیس کو اعلیٰ سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کا ردعمل
اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا پر پیغام دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ باقی مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے۔
دوہرے قتل کی ایف آئی آر درج
پولیس نے مقدمہ ایس ایچ او ہنہ کی مدعیت میں درج کر کیا تھا، جس میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی، اور خوف و ہراس پھیلانے سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر میں سردار شیر باز ساتکزئی سمیت 15 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا۔
یہ واقعہ تھانہ ہنہ کے حدود میں پیش آیا، جہاں درج ایف آئی آر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقامی قبیلے ساتکزئی سے تعلق رکھنے والے 14 سے 15 افراد نے 3 گاڑیوں، جن میں ایک لینڈ کروزر اور 2 ڈبل کیبن شامل تھیں، کے ذریعے دونوں متاثرین کو پہاڑی علاقے میں لے جا کر قتل کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق قتل کا حکم ساتکزئی قبیلے کے سردار شیر باز ساتکزئی نے جرگے کے فیصلے کے تحت دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے پسند کی شادی پر قتل: بلوچستان میں 11 ملزمان گرفتار، وزیر اعلیٰ کا انصاف کی فراہمی کا عزم
واضح رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجیدی ڈگاری میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل ایک لرزہ خیز واقعے میں مقامی جرگے کے حکم پر خاتون اور مرد کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا۔ قتل کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد واقعے نے نہ صرف سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی فوری حرکت میں آنا پڑا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ بانو نور محمد کی بیوی اور 5 بچوں کی ماں تھی۔ وہ چند ماہ قبل احسان اللہ نامی شخص کے ساتھ گھر سے چلی گئی تھی، جس کے بعد اسے واپس چھوڑ دیا گیا، تاہم احسان اللہ کی جانب سے مبینہ ہراسانی کا سلسلہ جاری رہا۔ عید سے 3 روز قبل، بانو اور احسان اللہ کو ایک قبائلی جرگے کے فیصلے پر قتل کر دیا گیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقتولہ بانو انتہائی سکون سے موت کی طرف بڑھ رہی ہے اور براہوی زبان میں کہہ رہی ہے تمہیں صرف مجھ پر فائر کرنے کی اجازت ہے، اور کچھ نہیں۔ویڈیو میں قرآن مجید کا حوالہ اور فائرنگ کے مناظر بھی دیکھے جا سکتے ہیں، جس نے عوامی غم و غصے کو مزید بھڑکا دیا۔