چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے ڈیگاری میں خاتون سمیت 2 افراد کے قتل کا نوٹس لے لیا

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عدالت عالیہ بلوچستان ایک اعلامیہ کے مطابق محترم چیف جسٹس روزی خان بڑیچ  نے پرنٹ اور سوشل میڈیا پر شائع ہونے والی خبر اور ویڈیو جس میں مارگٹ ڈیگاری کے مقام پر پسند کی شادی، نکاح کرنے پر ایک جوڑے کو قتل کرنے کے واقعہ کا ذکر ہے، کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، آئی جی پولیس کو 22 جولائی کو طلب کرلیا۔

دوسری طرف جوڈیشل مجسٹریٹ 13 اختر شاہ نے خاتون کی قبر کشائی کا حکم دے دیا جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ کی موجودگی میں ڈیگاری میں مقتول خاتون کی قبر کشائی کی جارہی ہے۔

سردار شیر باز خان ساتکزئی 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

آج کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں ہونے والے دوہرے قتل کے مرکزی ملزم سردار شیر باز ساتکزئی کو گرفتار کر کے انسداد دہشتگردی عدالت کوئٹہ میں پیش کیا گیا، جہاں جج محمد مبین نے ملزم کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسپیشل کرائم انویسٹیگیشن ونگ کے حوالے کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے بلوچستان: پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کا قتل، ایف آئی آر میں کیا لکھا گیا؟

عدالت میں  اسپیشل کرائم انویسٹیگیشن ونگ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاکہ کیس کی مکمل تفتیش کی جا سکے۔ حکام کے مطابق مزید گرفتاریاں متوقع ہیں اور کیس کو اعلیٰ سطح پر دیکھا جا رہا ہے۔

وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کا ردعمل

اس سے قبل وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سوشل میڈیا پر پیغام دیتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جبکہ باقی مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑی ہے۔

دوہرے قتل کی ایف آئی آر درج

پولیس نے مقدمہ ایس ایچ او ہنہ کی مدعیت میں درج کر کیا تھا، جس میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی، اور خوف و ہراس پھیلانے سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ایف آئی آر میں سردار شیر باز ساتکزئی سمیت 15 سے زائد افراد کو نامزد کیا گیا۔

یہ واقعہ تھانہ ہنہ کے حدود میں پیش آیا، جہاں درج ایف آئی آر میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقامی قبیلے ساتکزئی سے تعلق رکھنے والے 14 سے 15 افراد نے 3 گاڑیوں، جن میں ایک لینڈ کروزر اور 2 ڈبل کیبن شامل تھیں، کے ذریعے دونوں متاثرین کو پہاڑی علاقے میں لے جا کر قتل کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق قتل کا حکم ساتکزئی قبیلے کے سردار شیر باز ساتکزئی نے جرگے کے فیصلے کے تحت دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے پسند کی شادی پر قتل: بلوچستان میں 11 ملزمان گرفتار، وزیر اعلیٰ کا انصاف کی فراہمی کا عزم

 واضح رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے سنجیدی ڈگاری میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل ایک لرزہ خیز واقعے میں مقامی جرگے کے حکم پر خاتون اور مرد کو غیرت کے نام پر قتل کر دیا گیا۔ قتل کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد واقعے نے نہ صرف سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی بلکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی فوری حرکت میں آنا پڑا۔

پولیس کے مطابق مقتولہ بانو نور محمد کی بیوی اور 5 بچوں کی ماں تھی۔ وہ چند ماہ قبل احسان اللہ نامی شخص کے ساتھ گھر سے چلی گئی تھی، جس کے بعد اسے واپس چھوڑ دیا گیا، تاہم احسان اللہ کی جانب سے مبینہ ہراسانی کا سلسلہ جاری رہا۔ عید سے 3 روز قبل، بانو اور احسان اللہ کو ایک قبائلی جرگے کے فیصلے پر قتل کر دیا گیا۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مقتولہ بانو انتہائی سکون سے موت کی طرف بڑھ رہی ہے اور براہوی زبان میں کہہ رہی ہے تمہیں صرف مجھ پر فائر کرنے کی اجازت ہے، اور کچھ نہیں۔ویڈیو میں قرآن مجید کا حوالہ اور فائرنگ کے مناظر بھی دیکھے جا سکتے ہیں، جس نے عوامی غم و غصے کو مزید بھڑکا دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انڈیا بمقابلہ انگلینڈ اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ، وسیم اکرم نے تیسرے روز کے کھیل کا آغاز گھنٹی بجا کرکیا

ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیش رفت، پولیس نے چالان پروسیکیوشن برانچ میں جمع کردیا

سعودی عرب اور شام کے درمیان 24 ارب ریال کے سرمایہ کاری معاہدے، اقتصادی تعاون کے نئے دور کا آغاز

امریکا سے گوشت نہ خریدنے والے ممالک ‘نوٹس’ پر ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ

ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی کی وزیراعظم سے ملاقات، امریکا میں قید پاکستانی سرجن کی سفارتی مدد کے لیے اہم کمیٹی کی تشکیل

ویڈیو

مجھے تینوں بڑی جماعتوں نے آفر دی تھی، مگر میں نے جے یو آئی کا انتخاب کیا، فرخ خان کھوکھر

اسلام آباد کی سڑکوں پر رنگ برنگ غبارے بیچنے والے بزرگ کی دلگداز کہانی

لاہور میں مرد و خواتین کو ای ٹیکسیاں بلاسود قرضوں پر دی جائیں گی، وزیر ٹرانسپورٹ بلال اکبر خان

کالم / تجزیہ

اخلاقیات پر مصنوعی ذہانت کے ساتھ ایک مکالمہ

’اسلام کا دفاع‘

سانحہ بلوچستان: قاتلوں کو تاویل کی رعایت نہ دیں