مریض کی دیکھ بھال کے دوران جھوٹ بولنا نرس کو مہنگا پڑگیا

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

برطانوی کاؤنٹی ڈورسیٹ میں کام کرنے والی ایک کمیونٹی نرس کو ایک مریض کے علاج سے متعلق ہدایات کے بارے میں جھوٹ بولنے پر نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل (این ایم سی) کے رجسٹر سے خارج کر دیا گیا جس کے بعد اس کے پاس بطور نرس کام کرنے کی اجازت نہیں رہی۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ہزاروں نرسز بھرتی کرنے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟

بی بی سی کے مطابق، جولائی 2020 میں ایک مریض کی کلینیکل نوٹس میں واضح طور پر درج تھا کہ اس کے کالر کیئر کے لیے 2 نرسوں کی موجودگی ضروری ہے۔ تاہم مذکورہ نرس براؤنی گولڈ نے اکیلے ہی یہ وزٹ مکمل کیا اور بعد میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے نوٹس چیک نہیں کیے۔

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ انہوں نے نہ صرف اکیلے وزٹ کیا بلکہ دستاویز میں تبدیلی بھی کی تاکہ یہ ظاہر ہو کہ ان پر اکیلے وزٹ کرنے کی پابندی نہیں تھی۔ انہوں نے اپنے ساتھی کو جو تصاویر بھیجیں ان میں اصل ہدایات کو چھپا لیا گیا تھا۔

این ایم سی پینل نے کہا کہ ان کی یہ سوچی سمجھی اور منظم دھوکہ دہی نرسنگ پروفیشن کے اصولوں سے بنیادی طور پر متصادم ہے اور وہ مزید رجسٹر پر رہنے کی اہل نہیں رہیں۔

مزید پڑھیے: کتنے پاکستانیوں کو ایک ڈاکٹر، ڈینٹسٹ اور نرس کی سہولت میسر ہے؟

اگرچہ مریض کو کوئی جسمانی نقصان نہیں پہنچا لیکن پینل نے کہا کہ گولڈ کا رویہ پیشہ ورانہ معیار سے نمایاں انحراف تھا۔ ان کے سپروائزر نے ابتدائی طور پر سمجھا کہ ممکنہ طور پر نوٹس میں صحیح ہدایت نہ دے کر انہوں نے خود ایک سنگین غلطی کی ہے لیکن بعد میں حقیقت سامنے آنے پر گولڈ کی بدنیتی ظاہر ہو گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp