برطانوی کاؤنٹی ڈورسیٹ میں کام کرنے والی ایک کمیونٹی نرس کو ایک مریض کے علاج سے متعلق ہدایات کے بارے میں جھوٹ بولنے پر نرسنگ اینڈ مڈوائفری کونسل (این ایم سی) کے رجسٹر سے خارج کر دیا گیا جس کے بعد اس کے پاس بطور نرس کام کرنے کی اجازت نہیں رہی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ہزاروں نرسز بھرتی کرنے کا فیصلہ کیوں کیا گیا؟
بی بی سی کے مطابق، جولائی 2020 میں ایک مریض کی کلینیکل نوٹس میں واضح طور پر درج تھا کہ اس کے کالر کیئر کے لیے 2 نرسوں کی موجودگی ضروری ہے۔ تاہم مذکورہ نرس براؤنی گولڈ نے اکیلے ہی یہ وزٹ مکمل کیا اور بعد میں دعویٰ کیا کہ انہوں نے نوٹس چیک نہیں کیے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ انہوں نے نہ صرف اکیلے وزٹ کیا بلکہ دستاویز میں تبدیلی بھی کی تاکہ یہ ظاہر ہو کہ ان پر اکیلے وزٹ کرنے کی پابندی نہیں تھی۔ انہوں نے اپنے ساتھی کو جو تصاویر بھیجیں ان میں اصل ہدایات کو چھپا لیا گیا تھا۔
این ایم سی پینل نے کہا کہ ان کی یہ سوچی سمجھی اور منظم دھوکہ دہی نرسنگ پروفیشن کے اصولوں سے بنیادی طور پر متصادم ہے اور وہ مزید رجسٹر پر رہنے کی اہل نہیں رہیں۔
مزید پڑھیے: کتنے پاکستانیوں کو ایک ڈاکٹر، ڈینٹسٹ اور نرس کی سہولت میسر ہے؟
اگرچہ مریض کو کوئی جسمانی نقصان نہیں پہنچا لیکن پینل نے کہا کہ گولڈ کا رویہ پیشہ ورانہ معیار سے نمایاں انحراف تھا۔ ان کے سپروائزر نے ابتدائی طور پر سمجھا کہ ممکنہ طور پر نوٹس میں صحیح ہدایت نہ دے کر انہوں نے خود ایک سنگین غلطی کی ہے لیکن بعد میں حقیقت سامنے آنے پر گولڈ کی بدنیتی ظاہر ہو گئی۔