وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں گزشتہ روز سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسلام آباد، بالائی پنجاب، کشمیر بالائی خیبر پختونخوا، بلوچستان اور جنوب مشرقی سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش جبکہ چند مقامات پر موسلا دھار بارش بھی ہوئی۔
صوبہ خیبر پختون خوا میں مجموعی طور پر 10 افراد کے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ان میں 6 بچے،2 مرد و خواتین شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سوات کے علاقے مالم جبہ میں 2 بچے سیلابی ریلے میں بہہ گئے جبکہ مدینہ شینکو میں 3 بچے مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق ہوگئے۔ اس افسوس ناک واقعے میں ماں اور بیٹی شدید زخمی ہوئی ہیں۔ پشاور میں بارش سے 3 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا ملک بھر ہونے والی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیراعظم نے سیلاب اور مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے حادثات میں زخمی ہونے والوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔ انہوں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشنز تیز تر کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم کی این ڈی ایم اے کو صوبوں اور متعلقہ محکموں سے مسلسل رابطے میں رہنے اور انہیں تمام تر ضروری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ متاثرہ عوام تک فوری ریلیف پہنچایا جائے اور آنے والے دنوں میں کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل رکھی جائیں۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور ایف ڈبلیو او کو سیلاب سے متاثرہ شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کا کام تیز تر کرنے کی ہدایت کی۔
جڑواں شہروں کی صورت حال کیا ہے؟
جڑواں شہر راولپنڈی اور اسلام آباد میں مون سون سیزن کے چوتھے اسپیل میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
اسلام آباد میں گزشتہ روز 38 ملی میٹر بارش ریکارڈ ، راولپنڈی 54، مری میں 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ، اسلام آباد کے علاقے سید پور میں 64 ملی میٹر جبکہ راولپنڈی میں سب سے سے چکلالہ کے علاقے میں 65 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، گولڑہ میں 23، جبکہ یاب ایٹ میں 29 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے، نالہ لئی کٹاریاں کے مقام پر 5 فٹ کی بلندی پر بہ رہا ہے، جبکہ راول ڈیم کی پانی کی سطح ایک ہزار 750 فٹ کی سطح سے بلند ہونے پر سپل ویز کو صبح 11 بجے کھول دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میں آج بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔
بارش کے باعث راولپنڈی بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں پانی داخل ہو گیا جس سے چند گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں، بارش سے ملحقہ گاؤں بھی زیر آب آئے، گائوں باغ راجگان، کھڑکنے اور سوہاوہ میں لوگوں کے گھروں میں پانی داخل ہوا جس سے مالی نقصانات کے اطلاعات مل رہی ہیں۔ شہر کی مختلف سڑکوں پر پانی جمع ہو چکا ہے۔ ٹریفک پولیس راولپنڈی کے مطابق اڈیالہ روڈ اور اس کے اطراف پانی کے باعث ٹریفک متاثر ہے۔ اس کے علاوہ بسکٹ فیکٹری چوک، خواجہ کارپوریشن، سول لائنز سرکل اور یونیورسٹی چوک میں پانی جمع ہونے کے باعث ٹریفک سست روی کا شکار ہے۔
اسلام آباد میں مسلسل بارش کے باعث راول ڈیم میں پانی کی سطح 1 ہزار 750 فٹ تک پہنچنے پر ضلعی انتظامیہ نے سپل ویز 11 بجے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہےاور شہریوں سے التماس ہے کہ ندی نالوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
گزشتہ روز سے مری میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے اور 42 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ بارش اور تیز ہوا سے مری راولپنڈی کی ٹی روڈ پر سالگراں، اور ایکسپریس وے پر بوستال موڑ کے قریب مختلف مقامات پر درخت سڑکوں پر گر چکے ہیں جس سے ٹریفک متاثر ہے البتہ درختوں کو ہٹانے کے لیے آپریشن جاری ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ڈی ایچ اے 5 میں برساتی ریلے میں بہنے والی اِس گاڑی میں ریٹائرڈ کرنل اپنی بیٹی کے ہمراہ جا رہےتھے، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کار سوار مدد کےلئے ہاتھ ہلا رہے ہیں، اللہ اِنہیں محفوظ رکھے۔۔!! pic.twitter.com/htEGrQJzG7
— Khurram Iqbal (@khurram143) July 22, 2025
سب سے زیادہ بارش اسلام آباد کے علاقے سید پور میں 184 ملی میٹر ، گولڑہ میں 99 ملی میٹر، بوکرا میں 48 ملی میٹر، زیرو پوائنٹ میں 29 ملی میٹر، ایئرپورٹ میں 05 ملی میٹر، راولپنڈی کچہری میں54 ملی میٹر، چکلالہ میں 40 ملی میٹر، گوالمنڈی میں 39 ملی میٹر، پیرودھائی، نیو کٹاریاں میں 20 ملی میٹر، شمس آباد میں 19 ملی میٹر، نارووال میں 62 ملی میٹر، مری میں 42 ملی میٹر، جہلم میں 07 ملی میٹر، سیالکوٹ میں (سٹی 06 ملی میٹر اور ایئرپورٹ 02 ملی میٹر)، منگلا میں 03 ملی میٹر، کشمیر کے علاقے گڑھی دوپٹہ میں 75 ملی میٹر، مظفرآباد (سٹی 62 اور ایئرپورٹ 57 ملی میٹر)، کوٹلی میں 57 ملی میٹر، راولاکوٹ میں 13 ملی میٹر، خیبر پختونخوا کے علاقے تخت بائی میں 37 ملی میٹر، سیدو شریف میں 34 ملی میٹر ، کاکول اور بالاکوٹ میں 30، پاراچنار میں 25، مالم جبہ میں 20، دیر (19 اور بالائی 04)، پٹن اور چراٹ میں 02، بلوچستان کے علاقے قلات میں 28، زیارت میں 14، سندھ کے علاقے مٹھی میں 01، ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
مسلسل بارش کے باعث راول ڈیم میں پانی کی سطح 1 ہزار 750 فٹ ہونے پر سپل ویز کھول دیئے گئے، پانی کا اخراج 5 گھنٹے تک جاری رہے گا، اے سی نیلور کی جانب سے سپل ویز کھولنے کے عمل کی نگرانی، سپل ویز کھولنے سے قبل تمام احتیاطی تدابیر اپنائی گئیں، مختلف پلوں پر ریسکیو، ایمبولینس اور 1/2 pic.twitter.com/HGyyi4I7U8
— DC Islamabad (@dcislamabad) July 22, 2025
مظفر آباد میں مسلسل بارش، ایک بچہ جاں بحق
مظفرآباد اور اس کے گردونواح میں وقفے وقفے سے تیز، ہلکی بارش کاسلسلہ جاری ہے۔ مظفرآباد شہر اور اس کے مضافات سے پانی آنے سے نقصانات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ سماں بانڈی میں مکان گرنے سے 4سالہ صائم سجاد ولد محمد سجاد ساکنہ نگدر جاں بحق ہوگیا۔ بیلہ نور شاہ نزد گرڈاسٹیشن نالہ میں طغیانی کے باعث پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔ پانی گھروں میں داخل ہونے سے گھریلو سامان کوجزوی نقصان پہنچا۔ 1122کی ٹیم اور اہلیان محلہ نے مل کر لوگوں کوبحفاظت ریسکیو کیا۔
ادھر ساتھرا پارک کے قریب لینڈسلائیڈنگ سے روڈ بند ہوگئی۔ ایس ڈی ایم اے کے مطابق لینڈسلائیڈنگ کے باعث 06 مکانات کوخطرہ لاحق ہے۔ ایس ڈی ایم کے مطابق مکانات میں رہائش پذیر افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ سیٹلائیٹ ٹاؤن لنگرپورہ میں بارش کاپانی محلہ سادات کے گھروں میں داخل ہوگیا۔ مظفرآباد کو وادی نیلم سے ملانے والا زمینی راستہ بھی کامسر کے مقام سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہوا جسے محکمہ شاہرات کے عملی نے ٹریفک کے لیے بحال کر دیا۔ مظفرآباد کو خیبرپختونخوا سے ملانے والا راستہ بھی لوہار گلی کے مقام سے لینڈسلائیڈ کے باعث بند ہوگیا۔
محکمہ موسمیات پاکستان (PMD) نے ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارش، اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے کی وارننگ جاری کر دی ہے۔ عوام کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فوری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، 22 جولائی تک کشمیر، خیبرپختونخوا، پنجاب، اسلام آباد، اور گلگت بلتستان کے کئی علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک اور موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
شمالی علاقوں میں فلیش فلڈنگ اور خطرناک صورتحال
شدید بارش کے باعث شمالی اور پہاڑی علاقوں میں فلیش فلڈنگ (اچانک سیلاب) کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
زیادہ خطرے سے دوچار علاقوں میں شامل ہیں چترال، سوات، دیر، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، راولپنڈی اور مری، ڈی جی خان اور شمال مشرقی پنجاب کے پہاڑی ندی نالے یہ علاقے پہاڑی سیلاب کی زد میں آ سکتے ہیں، جس سے آمدورفت اور رہائش کے لیے خطرناک صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خطرہ
اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ، اور گوجرانوالہ جیسے شہری مراکز میں نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
موجودہ نکاسیٔ آب کا نظام شدید بارش کے دباؤ کو برداشت نہیں کر پائے گا، جس سے گلیاں زیرِ آب آ سکتی ہیں اور املاک کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
Dha 5 right now. pic.twitter.com/0oJc9kBjdM
— Ahmed Janjua (@AhmedWJanjua) July 22, 2025
محکمہ موسمیات نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ بلا ضرورت سفر سے گریز کریں، خاص طور پر رات کے اوقات میں، اور شدید بارش کے دوران گھروں کے اندر رہیں۔
پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ
خیبرپختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان جیسے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا شدید خطرہ موجود ہے۔ مسلسل بارش کے بعد مٹی کے تودے گرنے اور چٹانیں کھسکنے جیسے واقعات ممکن ہیں، جو انسانی جان و مال کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ مزید برآں، تیز ہوائیں اور بجلی گرنے سے کچے مکانات، سائن بورڈز، اور بجلی کے کھمبے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔
سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں موسم گرم و مرطوب رہے گا
سندھ اور بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں گرمی اور حبس برقرار رہے گی، تاہم بعض علاقوں جیسے کراچی، ٹھٹھہ، حیدرآباد، خضدار، ژوب میں ہلکی سے معتدل بارش اور گرج چمک کا امکان ہے۔ اسی طرح، ملتان، فیصل آباد اور ڈی جی خان سمیت جنوبی پنجاب میں بھی گرمی کے ساتھ ساتھ وقفے وقفے سے تیز بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اسلام آباد اور پنڈی میں موسلا دھار بارش، یہ پنڈی میں فوجی فائونڈیشن چوک کا منظر ہے۔۔!!#Rain #Flood #Rawalpindi #Islamabad pic.twitter.com/613xS8BStt
— 𝔽𝕒𝕜𝕙𝕒𝕣 𝕀𝕤𝕝𝕒𝕞 (@HFakhar_Islam) July 22, 2025
عوام کے لیے ہدایات
محکمہ موسمیات نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سرکاری موسم اپ ڈیٹس پر نظر رکھیں۔ دریاؤں، پہاڑی علاقوں اور نشیبی مقامات پر رہنے والے ہنگامی منصوبہ بندی کریں۔ بلا ضرورت سفر سے گریز کریں۔ موسم کی شدت کے پیش نظر انخلا کی وارننگ یا ہنگامی ہدایات پر فوری عمل کریں۔