خیبرپختونخوا میں تیز بارشوں اور سیلاب کے باعث 10 افراد جاں بحق اور 2 افراد زخمی ہو گئے ہیں، جبکہ مزید بارشوں اور ممکنہ سیلاب کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت نے دریاؤں کی مسلسل نگرانی اور تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا نے صوبے میں بارشوں اور سیلاب سے نقصانات کی تفصیل جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبے میں تیز بارشوں کی وجہ سے 10 افراد جان سے گئے، جبکہ 2 زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والے افراد میں 2 مرد، 2 خواتین اور 6 بچے شامل ہیں۔ شدید بارشوں کے نتیجے میں 10 گھروں کو نقصان پہنچا جن میں 8 کو جزوی اور 2 کو مکمل طور پر نقصان ہوا۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حادثات سوات، باجوڑ، بونیر، اپر کوہستان، اپر چترال اور شانگلہ جیسے بالائی علاقوں میں پیش آئے، جہاں اکثر فلش فلڈ اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: 4 روز میں تیز بارشوں سے 21 افراد جانبحق 32 زخمی، پی ڈی ایم اے
شدید بارشوں سے سیلاب کا خطرہ، الرٹ جاری
محکمہ موسمیات نے خیبرپختونخوا میں بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس کے مطابق 25 جولائی تک مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے تیز بارشوں کے امکانات ہیں، جس سے پہاڑی علاقوں میں سیلاب آنے کا خطرہ ہے۔ جبکہ دریاؤں کی سطح بلند ہونے سے میدانی علاقوں میں بھی سیلاب کا خدشہ ہے۔ اس سے نمٹنے کے لیے پی ڈی ایم اے نے ایک الرٹ بھی جاری کیا ہے، جس میں متعلقہ ضلعی انتظامیہ اور اداروں کو بروقت اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے، جبکہ دریاؤں کی سطح بلند ہونے کی صورت میں نشیبی علاقوں کے مکینوں کو بروقت محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
ریسکیو 1122 کا صوبے بھر میں الرٹ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر ریسکیو 1122 نے بھی صوبہ بھر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ترجمان ریسکیو 1122 بلال احمد فیضی کے مطابق، ریسکیو اہلکار مختلف دریاؤں اور ندی نالوں کے کنارے گشت پر مامور ہیں۔ عوام کو ممکنہ خطرات سے متعلق مسلسل آگاہی دی جا رہی ہے۔ دریاؤں میں پانی کے بہاؤ اور سطح کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس سے مکمل رابطہ ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں موسلادھار بارش سے تباہی، گاڑیاں نالے میں بہہ گئیں
سیاحتی علاقوں میں بھی الرٹ، احتیاط کی اپیل
گزشتہ ہفتے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جس کے بعد سے صوبائی حکومت نے سیاحتی مقامات پر خصوصی اقدامات اٹھائے ہیں۔ عوام اور سیاحوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ندی نالوں، دریاؤں اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے والے علاقوں سے دور رہیں۔
صوبائی حکومت نے بالائی اضلاع آنے والے سیاحوں کو ہدایت کی ہے کہ موسم اور بارش کے دوران سفر سے گریز کریں۔