کراچی میں کھانے کا ایک ایسا اسٹال بھی ہے جو حاضر سروس ڈی آئی جی اور ان کے بچے چلا رہے ہیں جس کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں مناسب پیسوں کے عوض شہریوں کو میکسیکن کھانے کھلائے جاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کمیونٹی پولیسنگ کراچی کو کیسے محفوظ بنا رہی ہے؟
ڈی آئی جی عثمان صدیقی کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق شکارپور سے ہے اور وہ سی ایس ایس کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام انہوں نے کاروبار کی نیت سے نہیں بلکہ شوق کے لیے کیا ہے۔
عثمان صدیقی نے کہا کہ کھانے بنانا میرا شوق ہے اور پہلے میں دوستوں کو میکسیکن کھانے بنا کر دیتا تھا جو ان لوگوں کو پسند آنے لگا پھر دوست احباب نے مشورہ دیا کہ میں اس طرح کا کوئی سیٹ اپ بنا لوں جس پر میں نے فوڈ کارٹ بنایا اور فوڈ فیسٹیول میں بھی ہمیں بہت پذیرائی ملی اور یہاں بھی لوگوں کا اچھا رسپانس ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اوائل میں جب کارٹ اس مقام پر لگایا تو بڑے مسائل کا سامنا کرنا اس سے اندازہ ہوا کہ غریب لوگوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا۔
مزید پڑھیے: کراچی پولیس رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان کے بیٹے کو کیوں تلاش کر رہی ہے؟
ڈی آئی جی نے کہا کہ ہمیں یہاں سے ہٹانے کے لیے دباؤ ڈالا گیا لیکن کسی کو پتا نہیں تھا کہ میں کون ہوں میں نے نہ صرف اپنے بلکہ ہمارے ساتھ لگے دیگر اسٹالز کا بھی تحفظ کیا اور آج یہ کام چل رہا ہے۔