مالی سال 2024-25 کے دوران پاکستان کی 5 وسطی ایشیائی ریاستوں کو برآمدات میں 31.63 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ان ممالک سے درآمدات میں 411 فیصد اضافہ ہوا جس سے تجارتی خسارہ نمایاں طور پر بڑھ گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو برآمدات 28 کروڑ 82 لاکھ ڈالر سے کم ہو کر 19 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہ گئیں جبکہ ان ممالک سے درآمدات 4 کروڑ 79 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 24 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ہو گئیں۔
ازبکستان اور تاجکستان نے پاکستان کے ساتھ ٹرانزٹ معاہدوں پر جزوی عملدرآمد شروع کیا ہے تاہم ان اقدامات کے باوجود برآمدات میں نمایاں بہتری نہیں آ سکی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستانی بندرگاہوں سے وسطی ایشیا تک تجارت کا نیا باب کھلنے کو ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اعداد و شمار کے مطابق قازقستان کو برآمدات میں 47 فیصد کمی ہوئی جبکہ اس سے درآمدات 67 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 12 کروڑ 96 لاکھ ڈالر ہو گئیں۔ ازبکستان کو برآمدات 18 فیصد کمی سے 6 کروڑ 36 لاکھ ڈالر رہیں اور درآمدات 7 کروڑ 92 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ کرغزستان کو برآمدات 58 فیصد کم ہوئیں جبکہ درآمدات معمولی بڑھی۔
تاجکستان کو برآمدات 106 فیصد اضافے کے ساتھ 2 کروڑ 97 لاکھ ڈالر تک پہنچیں لیکن درآمدات بھی 1 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ہو گئیں۔ ترکمانستان سے درآمدات اور برآمدات میں معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
وسطی ایشیائی ممالک سے پاکستان کی سالانہ تجارت 40 سے 50 کروڑ ڈالر کے درمیان ہے جو مجموعی تجارتی حجم کا بہت چھوٹا حصہ ہے۔