سکیورٹی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت نے ’آپریشن سندور‘ کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کے لیے ایک نیا مذموم فوجی منصوبہ ’آپریشن مہادیو‘ شروع کر دیا ہے۔
اس آپریشن کے تحت بھارتی فورسز غیر قانونی طور پر حراست میں لیے گئے معصوم پاکستانیوں کو جعلی مقابلوں (فیک انکاؤنٹرز) میں استعمال کر رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:مودی سرکار کا آپریشن سندور میں ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے پروپیگنڈا جاری، جھوٹ پر مبنی کتاب شائع کردی
ذرائع کے مطابق ’آپریشن مہادیو‘ کا مقصد نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو دبانا ہے بلکہ اندرون ملک بھارتی حکومت کی سیاسی ساکھ کو بحال کرنا بھی ہے۔
بھارت اس مہم کو ایک کامیاب فوجی کارنامہ بنا کر ’آپریشن سندور‘ کی خفت مٹانا چاہتا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے فوری بعد بھی بھارتی فوج نے فیک انکاؤنٹرز کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔
اس سے پہلے 24 اپریل کو آزاد جموں کشمیر کے دو شہری، محمد فاروق اور محمد دین، جو غلطی سے سرحد پار کر گئے تھے، بھارتی فوج نے بہیمانہ طریقے سے جعلی انکاؤنٹر میں شہید کر دیا تھا۔
منصوبے کے تحت مختلف بھارتی جیلوں میں قید افراد کو قتل کر کے انہیں پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے دہشتگرد ظاہر کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:’سندور بن گیا تندور‘، بھارت کے آپریشن سندور پر پاکستانی صارفین کے دلچسپ تبصرے
29 اور 30 اپریل کو ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنی پریس کانفرنسز میں 723 ایسے پاکستانیوں کی تفصیلات فراہم کی تھیں جو بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں۔
اس کے علاوہ 56 ایسے پاکستانی بھی ہیں جنہیں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبراً اور غیر قانونی طور پر اپنی تحویل میں رکھا ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق حسبِ روایت جعلی انکاؤنٹرز کے فوری بعد بھارتی میڈیا کو ان افراد کی لاشوں اور پلانٹڈ ہتھیاروں کی تصاویر اور ویڈیوز فراہم کی جاتی ہیں۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق ان قیدیوں کو زندہ دہشت گرد ظاہر کر کے ان سے میڈیا کے سامنے پاکستان مخالف بیانات اور جھوٹے اعترافات بھی کروائے جا سکتے ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کو بھارت کسی بھی وقت پاکستان کے خلاف جارحیت اور پروپیگنڈا کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آپریشن سندور: بھارت نے ہلاک فوجیوں کو اعزازات دے کر اپنی شکست کا اعتراف کرلیا
بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں فیک انکاؤنٹر اسپیشلسٹ کے طور پر بدنام ہے اور ’آپریشن مہادیو‘ اسی سلسلے کی تازہ کڑی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلگام فالس فلیگ اور ’آپریشن سندور‘ کی ناکامی کے بعد بھارت شدید بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اسی بوکھلاہٹ میں یہ نیا منصوبہ شروع کیا گیا ہے۔