وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 5 اگست کے مجوزہ احتجاج میں سیاسی رویہ اختیار کرتی ہے اور پُرامن مظاہرہ کرتی ہے تو حکومت انہیں احتجاج کی اجازت دے گی، لیکن اگر ماضی کی طرح ہنگامہ آرائی، ریاستی املاک کو نقصان یا سرکاری مشینری کا استعمال دہرایا گیا تو قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج کے دوران زخمی ایس ایچ او کے اہم انکشافات
اپنے ایک انٹرویو میں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ’تحریک انصاف پہلے بھی 2،3 مرتبہ اسلام آباد آئی ہے، وہ ہتھیار، کرینیں اور سرکاری گاڑیاں ساتھ لائے۔ اگر اس بار بھی ایسا ہی رویہ اپنایا گیا تو ریاست اسی طرح ردعمل دے گی جیسے پہلے دیا۔‘
اگر پی ٹی آئی کی تحریک کی متشدد شکل ہو گی توپھرحکومت لاء اینڈ آرڈرکو انفورس کرے گی،وزیردفاع خواجہ آصف🚨🚨🚨
ماضی میں دو3دفعہ وہ اسلام آباد آئےہیں اوراسلحہ،کرینیں لےکےآئے ہیں،اگراس قسم کا کوئی احتجاج ہواپھر حکومت اسی طرح ری ایکٹ کرے گی جس طرح پہلےکیاگیاہے،خواجہ آصف@KhawajaMAsif pic.twitter.com/DcJahKQIAj
— عماد احمد Amad Ahmed (@Amad_ahmed_) July 28, 2025
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی سیاسی جماعت کا رویہ اختیار کرتی ہے اور احتجاج کو ایک سیاسی اجتماع کی صورت دیتی ہے تو انہیں روکا نہیں جائے گا۔ ’اگر وہ مینارِ پاکستان کی طرح جلسہ کرنا چاہتے ہیں اور پُرامن رہیں تو کسی نے انہیں نہیں روکا، لیکن اگر زبان اور اقدامات تشدد کی طرف لے جائیں گے تو ریاست خاموش نہیں رہے گی۔‘
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: کے پی پولیس کے وسائل استعمال ہوئے یا نہیں؟ تحقیقات جاری
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کو اب سنجیدگی سے سوچنا ہوگا کہ وہ کیا طرزِ عمل اپنانا چاہتی ہے، اگر وہ تشدد سے باز رہیں گے تو انہیں جلسہ و احتجاج کا حق حاصل ہے، ورنہ قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں گے ۔