قائم مقام اسپیکر پنجاب اسمبلی ظہیر اقبال چنڑ نے ایوان میں بدتمیزی اور اپوزیشن ارکان کو دی جانے والی دھمکیوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی میں پرائیویٹ گارڈ ز نے اپوزیشن اراکین کو گالیاں کیوں دیں؟
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ظہیر اقبال چنڑ نے کہا کہ ایوان میں نظم و ضبط کے لیے حکومتی و اپوزیشن اراکین نے باہمی اتفاق کیا تھا اور ایوان میں بدتمیزی نہ کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا۔ تاہم اسپیکر کی رولنگ کے باوجود ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، جو ایوان کے تقدس کے خلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک رکن کا دوسرے پر حملہ کرنا ناقابل قبول ہے، کیونکہ پنجاب اسمبلی 12 کروڑ عوام کی نمائندہ ہے اور اس کے وقار کو ہر حال میں برقرار رکھنا ضروری ہے۔
ظہیر اقبال چنڑ نے ایوان کو ’مچھلی بازار‘ میں تبدیل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر کی رولنگ کی خلاف ورزی ہرگز برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ میں ملوث رکن کی معطلی آئین اور اسمبلی رولز کے مطابق کی گئی ہے، جبکہ ایوان کے باہر اپوزیشن اراکین کو نان ممبرز کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں کو بھی ناقابل قبول قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد ایوان کے باہر بھی کشیدگی، اپوزیشن کے 2 ارکان کی رکنیت معطل
انہوں نے دھمکی آمیز رویے کی مکمل انکوائری کا حکم اسمبلی سیکریٹریٹ کو دے دیا ہے۔
ظہیر اقبال چنڑ کا کہنا تھا کہ پہلے تو اسمبلی میں لڑائی نہیں ہونی چاہیے، لیکن اگر ایسا ہو بھی جائے تو باہر کے افراد کی مداخلت بالکل ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں ملوث افراد کی شناخت ہو چکی ہے اور ایوان کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔