چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت میں مشیر برائے احتساب رہنے والے شہزاد اکبر کے خلاف بھی نیب نے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔
نیب کے مطابق سابق معاون خصوصی برائے وزیرِاعظم شہزاد اکبر القادر ٹرسٹ کیس میں ملوث کلیدی شخص تھے۔ وہ اور سابق وزیرِاعظم تصفیہ معاہدے سے متعلق حقائق اور دستاویزات کو چھپا کر اپنی کابینہ کو گمراہ کرتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کے خلاف نیب کا القادر ٹرسٹ کیس کیا ہے؟
واضح رہے کہ شہزاد اکبر پر الزام ہے کہ انہوں نے بھی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں 2 ارب روپے کی رقم بٹوری ہے۔
منگل کے روز اپنی پریس کانفرنس میں وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا تھا کہ شہزاد اکبر نے سودے میں 2 ارب روپے ہڑپ کیے ہیں اور ان کو واپس لایا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیں سابق وزیر اعظم عمران خان نیب کے القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد سے گرفتار
یہ بھی یاد رہے کہ شہزاد اکبر اس وقت ملک سے باہر ہیں اور ان کی گرفتاری انٹر پول کے ذریعے عمل میں لائی جا سکتی ہے۔