آسام کے ایک شخص نے طلاق کے بعد خوشی میں انوکھا جشن منایا — کسی پارٹی یا دعوت کے بجائے، 40 لیٹر دودھ سے نہا کر! سوشل میڈیا پر اس انوکھے جشن کی ویڈیو وائرل ہو چکی ہے، جس میں وہ شخص خود کو آزاد قرار دے رہا ہے۔
متاثرہ شخص کی شناخت مانک علی کے طور پر ہوئی ہے، جو مبینہ طور پر اپنی بیوی کی 2 بار فرار ہونے کی حرکتوں سے پریشان تھا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ اس کی بیوی پہلے بھی 2 بار اپنے عاشق کے ساتھ بھاگ چکی تھی، مگر مانک نے خاندان کی عزت کے لیے خاموشی اختیار کیے رکھی۔
شوہر مانک علی کا بیان
وائرل ویڈیو میں مانک علی کو آسامیہ زبان میں کہتے سنا گیا ’آج سے میں آزاد ہوں۔‘
ویڈیو میں مانک علی کے سامنے 4 بالٹیاں دودھ سے بھری ہوئی نظر آتی ہیں، جنہیں وہ اپنے اوپر انڈیلتے ہوئے اپنی ’آزادی‘ کا جشن مناتے ہیں۔
’کل میرے وکیل نے مجھے بتایا کہ میری طلاق مکمل ہو گئی ہے، اس لیے آج میں آزادی کا جشن منا رہا ہوں۔‘
In a bizarre and headline-grabbing incident from Mukalmua, Assam, a young man has become the center of attention after celebrating his divorce in an unconventional manner.
Manik Ali, a 32-year-old hotel owner from Borliyapar, made waves locally by bathing in 40 litres of milk… pic.twitter.com/IQceidQRla
— India Today NE (@IndiaTodayNE) July 12, 2025
سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل
ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے ملے جلے تاثرات دیکھنے میں آ رہے ہیں۔ بعض صارفین نے اس اقدام کو ’ذاتی آزادی کا جشن‘ قرار دیا، تو بعض نے اسے ’غیر ضروری ڈرامہ بازی‘ اور ’سماجی حساسیت سے عاری عمل‘ قرار دیا۔
پچھلے سال کا ہریانہ واقعہ بھی منظرِ عام پر
ایسا ہی ایک واقعہ پچھلے سال ہریانہ میں بھی پیش آیا تھا، جہاں منجیت نامی شخص نے اپنی طلاق کے بعد شاندار جشن منایا تھا۔ منجیت نے اپنی سابقہ اہلیہ کومل کے ساتھ شادی کی تصویر والا بینر، کیک، اور یہاں تک کہ ایک پتلے (mannequin) کے ساتھ تصاویر بنوا کر طلاق کی خوشی منائی تھی۔
یہ ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھی اور عوام میں بحث، طنز اور دلچسپی کا باعث بنی تھی۔
یہ واقعات بھارت میں طلاق کے بعد بدلتے سماجی رویوں اور ذاتی خوشیوں کے اظہار کے نئے طریقوں کی عکاسی کرتے ہیں۔ تاہم، ان کے ساتھ ساتھ یہ بحث بھی چھڑ گئی ہے کہ کیا ایسے اقدامات سماجی حساسیت کے دائرے میں آتے ہیں؟