روس میں 6 صدیوں بعد آتش فشاں پھٹ پڑا، کیا زلزلہ ذمہ دار ہے؟

اتوار 3 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

روس کے مشرقی علاقے میں واقع کرشینینیکوو آتش فشاں 600 سال بعد اچانک پھٹ پڑا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کی ممکنہ وجہ گزشتہ ہفتے آنے والا طاقتور زلزلہ ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:2 گھنٹوں میں زلزلے کے 160 جھٹکے، آتش فشاں پھٹنے کا الرٹ جاری

یہ بات روسی سرکاری نیوز ایجنسی RIA نے ماہر آتش فشانیات اولگا گیرینا کے حوالے سے بتائی، جن کے مطابق یہ آتش فشاں آخری بار 1463ء کے آس پاس پھٹا تھا۔

حالیہ زلزلے نے نہ صرف روس بلکہ بحرالکاہل کے دور دراز علاقوں، جیسے کہ فرانسیسی پولینیشیا اور چلی، تک سونامی کی وارننگ جاری کروا دی تھی۔

اس زلزلے کے بعد کامچاٹکا کے ایک اور فعال آتش فشاں کلیوچیفسکوی نے بھی لاوا اُگلنا شروع کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انٹارکٹیکا کا سونا اُگلتا آتش فشاں، حقیقت یا فسانہ؟

روس کی وزارتِ ایمرجنسی کے مطابق آتش فشاں سے 6000 میٹر (تقریباً 4 میل) اونچا راکھ کا بادل اٹھا ہے، جو اب بحرالکاہل کی طرف بڑھ رہا ہے، تاہم اس کے راستے میں کوئی آبادی نہیں ہے۔

آتش فشاں کی شدت کو دیکھتے ہوئے فضائی سفر کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے، جو کہ ہوائی جہازوں کے لیے خطرے کی نشاندہی کرتا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جب اس آتش فشاں کی باقاعدہ تصدیق شدہ سرگرمی دیکھی گئی ہے۔ ماہرین صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp