جسٹس محسن اختر کیانی کا پٹوار خانوں میں بدعنوانی پر برہمی کا اظہار

منگل 5 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے پٹوار خانوں میں بدعنوانی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ سب جانتے ہیں اداروں میں پیسے کیسے بٹورے جاتے ہیں، کیا ڈپٹی کمشنر کو یہ معلوم نہیں کہ ان کے دفتر میں کون کرپٹ ہے۔

پٹواریوں کی خالی آسامیوں پر بھرتیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں پٹوار خانوں میں کرپشن اور رشوت ستانی سے متعلق رپورٹ جمع کرائی گئی۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ کئی پٹواریوں نے ذاتی منشی رکھے ہوئے ہیں اور رشوت کے عوض کام کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 5 ماہ کے تنازعات کے بعد جسٹس سرفراز ڈوگر اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس بن گئے

جسٹس محسن کیانی نے رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں سب کچھ واضح ہے، صورتحال اس حد تک پہنچ چکی ہے کہ اگر ان کا اختیار ہوتا تو یہ رشوت کو بھی قانونی حیثیت دے دیتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالت نے ایک مقدمے میں قیمت کے تعین کا حکم دیا تھا جس پر تاحال عملدرآمد نہیں ہوا۔

انہوں نے استفسار کیا کہ چیف کمشنراورڈپٹی کمشنرعدالتی احکامات پرعمل کیوں نہیں کروا رہے، ڈپٹی کمشنر خود اس نظام کا حصہ ہیں اورانہیں بخوبی علم ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا توہین مذہب کے مقدمات کی تحقیقات کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا حکم

جسٹس محسن کیانینے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر عدالتی احکامات پر عملدرآمد نہ ہوا تو چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو عدالت بلا کر دومنٹ میں قانون سمجھا یا جائے گا۔

اس دوران اسٹیٹ کونسل سے مکالمہ کرتے ہوئے جسٹس کیانی نے کہا کہ اگرعدالتی حکم پرعملدرآمد نہیں ہوتا توچیف کمشنراورڈپٹی کمشنرکو عدالت میں طلب کیا جاسکتا ہے، تاہم یقین دہانی پرعدالت نے فی الوقت سخت حکم جاری کرنے سے گریز کیا اور کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کرتے ہوئے عملدرآمد کی ہدایت جاری کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp