امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر مزید ٹیرف آئندہ 24 گھنٹوں میں لگانے کا اعلان کردیا۔
ایک انٹرویو میں امریکی صدر نے کہاکہ بھارت روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے ہوئے ہے جس پر میں اس سے خوش نہیں ہوں، بھارت کی جانب سے یوکرین میں جنگی مشین کو ایندھن فراہم کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’خود امریکا نے روسی تیل لینے کی ترغیب دی‘، بھارت کا ٹرمپ کی تنقید پر ردعمل
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ بھارت پر عائد 25 فیصد ٹیرف میں مزید اضافہ کیا جائےگا۔
اپنے ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ بھارت نہ صرف روسی تیل کی بڑی مقدار خرید رہا ہے، بلکہ اس کا بڑا حصہ عالمی منڈی میں بھاری منافع پر دوبارہ فروخت بھی کررہا ہے۔ انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ روسی جنگی مشین یوکرین میں کتنے لوگوں کو مار رہی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ ماہ 14 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ روس سے تیل خریدنے والے ممالک پر 100 فیصد ٹیرف عائد کیا جائےگا۔ امریکا کی جانب سے اس وقت بھارت پر عائد کردہ ٹیرف 25 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس سے تیل کی خریداری جاری رہے گی، امریکی دباؤ کے باوجود انڈیا کا دوٹوک مؤقف
گزشتہ روز امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بھارت نے کہا تھا کہ یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد جب یورپی ممالک نے روسی توانائی کی سپلائیز پر قبضہ جمایا، تو اسی خلا کو پُر کرنے کے لیے بھارت نے روس سے تیل خریدنا شروع کیا۔ بھارتی مؤقف کے مطابق اُس وقت خود امریکا نے بھارت کو روسی توانائی کی خریداری کی ترغیب دی تاکہ عالمی منڈی میں توازن قائم رہے۔