وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا، نیب اس کیس کی تحقیقات کر رہی تھی، عمران خان نیب کو مطلوب تھے۔عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان کا باقاعدہ میڈیکل چیک اپ کرایا گیا، دیگر ایس او پیز مکمل کی گئیں، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اس عمل کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’عمران خان کو جس کیس میں گرفتار کیا گیا اس کیس میں انہیں کم از کم 15 نوٹسز بھیجے گئے تھے، نیب اس کیس کی تحقیقات کر رہی تھی، عمران خان نیب کو مطلوب تھے، القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان نے جواب داخل کرنا تھا، وہ اس کیس میں پیش نہیں ہو رہے تھے۔‘
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ’عمران خان کے گرفتار ہونے کے بعد جس طرح کا ردعمل آیا وہ پورے ملک نے دیکھا، پی ٹی آئی رہنما اپنے کارکنوں کو جلاﺅ گھیراﺅ کی ترغیب دیتے رہے، پی ٹی آئی نے کل جو کیا یہ عوامی ردعمل تھا؟ یہ منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا۔‘
مزید پڑھیں
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے لوگ آج کہہ رہے ہیں کہ جو کل ہوا یہ ہم نے نہیں کیا، یہ کل کیوں نہیں بولے تھے کہ یہ ہمارے لوگ نہیں ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ کل عوامی اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچا رہے تھے، ان کے لیڈروں نے انہیں کیوں نہیں روکا، کوئی سیاسی جماعت اس طرح کا ردعمل نہیں دیتی۔‘
وفاقی وزیر اطلاعات کے مطابق ’ سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، رانا ثناءاللہ، سعد رفیق سمیت دیگر رہنما بھی گرفتار ہوئے تھے،شہباز شریف کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا اور آشیانہ میں گرفتار کیا گیا، ہم نے کبھی اس طرح کا ردعمل نہیں دیا جو پی ٹی آئی نے کل دیا ہے، پی ٹی آئی جو کر رہی ہے وہ ملک پچھلے کئی سالوں سے دیکھ رہا ہے۔‘
مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا ہے کہ ’عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان کا باقاعدہ میڈیکل چیک اپ کرایا گیا، دیگر ایس او پیز مکمل کی گئیں، جب زمان پارک میں پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے گئی تو پولیس والوں پر پٹرول بموں سے حملہ کیا گیا، جو قانون ہاتھ میں لے گا، وہ پاکستانی ہے نہ پاکستان کا شہری۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کل سرکاری عمارتوں اور گھروں پر حملے کیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اس عمل کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘