بحریہ ٹاؤن کے خلاف ملک بھر میں کون سے مقدمات زیر سماعت ہیں؟

جمعرات 7 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج نیب کو بحریہ ٹاؤن کی سات جائیدادیں نیلام کرکے ریکوری کرنے کی اجازت دے دی۔ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان جائیدادوں کی نیلامی سے متعلق اپنا حکم امتناع خارج کردیا۔

نیب کے مطابق ملک ریاض اور علی ریاض نے 190 ملین پاؤنڈ مقدمے کی حد میں طے شدہ پلی بارگین ادا نہیں کی۔ بحریہ ٹاؤن جائیدادوں کی فہرست میں راولپنڈی اسلام آباد کے اہم پلاٹس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا بحریہ ٹاؤن سرمایہ کاری کے لیے اب بھی محفوظ ہے؟

جون کے شروع میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے تین مختلف ٹیکس مقدمات میں بحریہ ٹاؤن کے خلاف اور ایف بی آر کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بحریہ ٹاؤن سے 26.446 ارب وصول کرنے کا حکم دیا اور اس کے علاوہ دو کارپوریٹ مقدمات میں 9.7 ارب روپے بھی وصول کرنے کا حکم دیا۔

تخت پڑی جنگلات کی زمین پر قبضے کا مقدمہ

راولپنڈی کی ایک احتساب عدالت نے 18 مارچ 2025 کو عدالت سے مسلسل غیر حاضری کی بنیاد پر ملک ریاض اور اُن کے بیٹے علی ریاض کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ یہ مقدمہ موضع تخت پڑی میں جنگلات کی زمین پر قبضے سے متعلق ہے جس میں سپریم کورٹ یہ قرار دے چُکی ہے جنگلات کی زمین بحریہ ٹاؤن کو دینا غیر قانونی تھا۔ اس معاملے میں نیب کی تفتیش اور عدالتی کارروائی ابھی جاری ہے۔

بحریہ ٹاؤن کے خلاف کراچی میں زیر التوا مقدمات

بحریہ ٹاؤن کے خلاف کراچی میں بھی متعدد مقدمات مختلف عدالتوں میں زیرِسماعت ہیں۔

یکم جون کو کراچی کی ایک احتساب عدالت نے ملک ریاض، ان کے بیٹے علی ریاض اور داماد زین ملک کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔ یہ مقدمہ بحریہ ٹاؤن کراچی کی جانب سے سرکاری زمین پر قبضے سے متعلق ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم پر کیے جانے والے سروے میں انکشاف ہوا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کے پاس معاہدے کے مطابق 16 ہزار 896 ایکڑ زمین ہونی چاہیے تھی، لیکن اس کے پاس قریباً 19 ہزار 931 ایکڑ تھی، یعنی اُنہوں نے 3 ہزار 31 ایکڑ زیادہ قبضہ کر رکھا ہے۔

بحریہ ٹاؤن کراچی کی جانب سے اس زمین کا سروے رکوانے کی درخواست سندھ ہائیکورٹ میں زیرِالتوا ہے جس کی اگلی سماعت 28 اگست کو ہوگی۔

بحریہ ٹاؤن کراچی ہی کے حوالے سے سپریم کورٹ نے مارچ 2019 میں بحریہ ٹاؤن کو 460 ارب روپے جرمانہ کیا لیکن عدم ادائیگی کے باعث نیب ریفرنس پر سماعت جاری ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں زیرِ التوا مقدمات

لاہور ہائیکورٹ میں بحریہ ٹاؤن اور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مابین زمین کی الاٹمنٹ، بلڈنگ بائی لاز کی خلاف ورزی پر کئی مقدمات زیرِ سماعت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بحریہ ٹاؤن انتظامیہ منی لانڈرنگ میں ملوث، ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا گیا، عطااللہ تارڑ

پشاور ہائیکورٹ میں مقدمات

پشاور ہائیکورٹ نے گزشتہ سال نومبر میں بحریہ ٹاؤن کی ایف آئی آر ختم کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ پشاور کے متھرا پولیس اسٹیشن میں بحریہ ٹاؤن کے خلاف این او سی کے بغیر ہاؤسنگ اسکیم شروع کرنے پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp