خیبرپختونخوا حکومت نے ایک بار پھر افغانستان کے ساتھ مذاکرات کو امن کے قیام کا اہم ذریعہ قرار دیتے ہوئے جامع بات چیت کی تجویز دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور افغانستان کا دہشتگردی کے خاتمے کے لیے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صوبے میں پائیدار امن کے لیے افغانستان سے مذاکرات ناگزیر ہیں۔ ان کے مطابق اس مقصد کے لیے وفاق، صوبائی حکومت اور قبائلی عمائدین پر مشتمل ایک نمائندہ جرگے کی تشکیل ضروری ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہاکہ مقامی سطح پر ہونے والے جرگے بھی افغانستان کے ساتھ مذاکرات کی سفارش کررہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیاکہ افغانستان کو اعتماد میں لیے بغیر امن کی کوششیں کامیاب نہیں ہو سکتیں کیونکہ وہ اس عمل میں ایک کلیدی فریق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دہشتگردی علاقائی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے، پاکستان اور افغانستان کا اتفاق
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت امن کے قیام کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے، اور وزیراعلیٰ کی سربراہی میں مختلف علاقوں میں مقامی جرگوں کا انعقاد جاری ہے، جو آئندہ ہفتے تک مکمل کر لیا جائے گا۔ بعد ازاں ایک گرینڈ جرگہ بلایا جائے گا، جس میں دیرپا امن کے لیے تفصیلی سفارشات مرتب کی جائیں گی۔