جنوبی لبنان میں لتانی دریا کے جنوب میں حزب اللہ کے گولہ بارود کے ڈپو میں دھماکے کے نتیجے میں 6 لبنانی فوجی جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق لبنان میں حزب اللہ کے اسلحہ ڈپو میں دھماکے سے 6 فوجی اہلکار جاں بحق ہوگئے ہیں، فوجی اہلکار مجدل زون اور وادی زبقین، صور کے علاقے میں اسلحے کے ذخیرے کا معائنہ کر رہے تھے کہ دھماکا پیش آیا۔
یہ بھی پڑھیں: لبنانی کابینہ کا حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا عزم، شیعہ وزرا کا واک آؤٹ
جاں بحق ہونے والوں میں 5ویں انفنٹری بریگیڈ کے 4 اور انجینئرنگ رجمنٹ کے 2 اہلکار شامل ہیں۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ یہ گولہ بارود حزب اللہ کا تھا، لبنانی فوج معاہدہ جنگ بندی اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کے تحت ضبط شدہ ہتھیاروں اور گولہ بارود کو ناکارہ بنانے کے عمل میں مصروف تھی۔
صدر جوزف عون نے فوجی کمانڈر جنرل رودولف ہائکل سے رابطہ کر کے واقعے کی تفصیلات معلوم کیں۔ صدارتی محل کے اعلامیے میں کہا گیا کہ دھماکا اس وقت ہوا جب انجینئرنگ رجمنٹ کے اہلکار گولہ بارود ہٹانے اور ناکارہ بنانے کا کام کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل پر حزب اللہ کے حملے سے 11 افراد زخمی، تل ابیب ایئرپورٹ سے فلائٹ آپریشن متاثر
صدر نے شہدا کے لواحقین اور فوج سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ’ملک نے آج اپنے بہترین سپاہیوں کو کھو دیا جو لبنان کی سرزمین اور خودمختاری کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کر گئے‘۔
وزیراعظم نواف سلام نے بھی فوجی شہدا کی قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ فوج قومی خودمختاری اور اتحاد کی ضامن ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب لبنانی حکومت نے ملک میں اسلحے پر ریاستی کنٹرول بحال کرنے اور امریکی منصوبے کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے، جس کی حزب اللہ مخالفت کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت کی تو امریکی اڈے نشانہ بنیں گے، عراقی حزب اللہ کی امریکا کو دھمکی
لبنانی فوج کے مطابق جمعے کی شب بیروت میں حزب اللہ کے حامی مظاہرین کے جتھوں کو شہر میں داخل ہونے اور بدامنی پھیلانے سے روکا گیا۔ فوجی کمان نے شہریوں کو سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں اور پرانے ویڈیوز کے ذریعے افراتفری پھیلانے کی کوششوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی اور خبردار کیا کہ امن عامہ اور سیکیورٹی کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔