بھارت: ہندو قوم پرستوں کی جانب سے تبدیلی مذہب کے لیے دباؤ، عیسائی خوف کا شکار

پیر 11 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جرمن نشریاتی ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع بستر میں ہندو قوم پرست گروہ عیسائی برادری، خاص طور پر پسماندہ آدیواسی قبائل، پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ ہندو مت اختیار کریں۔

رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے مقامی رہنما راجہ رام ٹوڈم ایک عیسائی شخص کے پاس پہنچے، جس نے ماضی میں طبی امداد ملنے کے بعد عیسائیت قبول کی تھی۔ اس شخص کو زبردستی ’دوبارہ ہندو مت اختیار کرنے‘ کی تقریب سے گزارا گیا۔ جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق یہ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی ایک وسیع مہم کا حصہ ہے۔

دیگر واقعات
رپورٹ میں ایک اور کیس کا ذکر کیا گیا، جہاں ایک عیسائی شخص کو مقامی کمیونٹی کی جانب سے اپنے والد کی تدفین آبائی زمین پر کرنے کا حق نہیں دیا گیا، جس کے باعث میت کو دور دراز علاقے میں دفن کرنا پڑا۔

تشویش اور خدشات
مقامی پادریوں نے خبردار کیا ہے کہ اس قسم کی کارروائیاں فرقہ وارانہ کشیدگی کو بڑھا رہی ہیں اور مذہبی آزادی کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔ ان کے مطابق عیسائی برادری میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے، خاص طور پر دیہی علاقوں میں سماجی دباؤ اور دھمکیوں کا سامنا زیادہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

غیر ملکی تنقید سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، پاکستان میں مضبوط مذہبی ہم آہنگی قائم ہے، مولانا طاہر اشرفی

ایشز، چوتھا ٹیسٹ: انگلینڈ کی آسٹریلیا کو 4 وکٹوں سے حیران کن شکست

نیول اکیڈمی میں 124 ویں مڈ شپ مین اور 32 ویں شارٹ سروس کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ

مغربی کنارے میں نمازی فلسطینی پر اسرائیلی فوجی نے گاڑی چڑھا دی ، ویڈیو سامنے آ گئی

سلمان خان 60 سال کے ہو گئے، سادہ مگر پر وقار تقریب میں کیک کاٹا

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی