اسرائیل نے ہولوکاسٹ کا سبق بھلا کر غزہ پر قبضے کا غیر قانونی منصوبہ بنایا، روسی سفارتکار

منگل 12 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ میں روس کے نائب نمائندے دمتری پولیانسکی نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ شہر پر قبضے کا منصوبہ بنا کر بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور ہولوکاسٹ کے عبرت آموز اسباق کو بھول گیا ہے۔

انہوں نے کہا یہ اقدام غزہ کی انسانی صورتحال کو خراب کرے گا اور فلسطین و اسرائیل کے دو ریاستی حل کے امکانات کو تباہ کر دے گا۔ پولیانسکی نے اسرائیلی وزیر خارجہ پر منافقت کا الزام بھی لگایا اور افسوس کا اظہار کیا کہ وہ کیسے یہودی ہیں جنہوں نے دوسری جنگ عظیم میں ہولوکاسٹ کا سامنا کیا، اب فلسطینیوں کو “گیٹو” میں ڈال کر ان کے مکمل خاتمے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آسٹریلوی وزیراعظم کا نیتن یاہو پر غزہ کے انسانی بحران کا الزام اور شدید تنقید

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بینیامین نیتن یاہو کی کابینہ نے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی منظوری دی ہے جس کا مقصد حماس کو غیر مسلح کرنا، تمام یرغمالیوں کی بازیابی اور غزہ کو غیر عسکری بنانا بتایا گیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنگ ختم ہونے کے بعد یہ علاقہ غیر معینہ عرب فورسز کو دیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟