عمران خان کی گرفتاری پر احتجاج: ’انقلاب کے لیے ریڈیو پاکستان کو جلانا بہت ضروری تھا‘

بدھ 10 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے کیے گئے احتجاج کے دوران پرتشدد واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

اگرچہ ملک کے مختلف حصوں میں انٹرنیٹ کو جزوی طور پر بند رکھا گیا ہے تاہم وی پی این اور دیگر ذرائع استعمال کر کے مختلف افراد سوشل پلیٹ فارمز استعمال کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی اپ ڈیٹس میں جہاں عمران خان کے خلاف جاری مقدمات کی پیش رفت شیئر کی جا رہی ہیں وہیں احتجاج، گرفتاریوں اور توڑپھوڑ کے مناظر بھی نمایاں ہیں۔

سرگودھا میں نشان حیدر پانے والوں کی تصاویر سے مزین یادگار پر توڑپھوڑ، جنگی طیارے کے ماڈل کو آگ لگانے اور عسکری وسرکاری عمارتوں کے خلاف مظاہرین کی کارروائیوں نے ٹائم لائنز پر نمایاں جگہ حاصل کی۔

اسی دوران پشاور سے یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے تاریخی اہمیت کے حامل ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور کئی مقامات پر آگ لگا دی ہے۔

آسمان کی جانب بلند ہوتی آگ کے شعلوں اور جلتی املاک کی تصویروں کے دوران مظاہرین کے حملے کے وقت ریڈیو پاکستان کی عمارت کے اندر موجود کچھ افراد نے ٹویٹس کے ذریعے صورتحال بیان کی۔

پاکستانی صحافی لحاظ علی نے لکھا کہ ’ریڈیو پاکستان میں توڑ پھوڑ ہو رہی تھی تو کوریج کے دوران میں نے ویڈیو بنانی شروع کی۔ اس دوران ایک لڑکے کے ہاتھ میں درمیانے درجے کی چھری تھی اس نے کہا ویڈیو ڈیلیٹ کر دو ورنہ ابھی تیری سرجری کرتا ہوں۔

پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے افراد نے پشاور میں فائرنگ کا بتا کر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ پولیس مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کر رہی ہے۔

ریڈیو پاکستان پشاور کے ڈائریکٹر جنرل طاہر حسن کے مطابق ’شرپسندوں نے باہر نصف چاغی کے ماڈل، ریڈیو آڈیٹوریم سمیت نیوز روم کو آگ لگائی اور توڑ پھوڑ کی۔‘

تحریک انصاف کی جانب سے بدھ کو یہ دعوی بھی کیا گیا کہ بدھ کو مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ کی وجہ سے پارٹی کے چار کارکن ہلاک اور 27 زخمی ہوئے ہیں جنہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

اسی دوران چند صارفین نے پی ٹی آئی رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ انہوں نے مظاہرین کو تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیا تو جواب میں احتجاج کرنے والوں نے ان کے کپڑے پھاڑ دیے۔

قاسم یوسفزئی نے ریڈیو پاکستان پشاور کی جلتی عمارت کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’انقلاب کے لیے ریڈیو پاکستان پشاور جیسے تاریخی اثاثے کو جلانا بہت ضروری تھا۔‘

پی ٹی آئی مظاہرین کے ہاتھوں جلانے اور توڑ پھوڑ کا نشانہ بننے والی ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت کو برصغیر میں ریڈیو کے قدیم ترین مراکز میں شمار کیا جاتا ہے جس کا آغاز

میں کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp