اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپوزیشن کو حکومت کے ساتھ مذاکرات کی باضابطہ دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بطور ’کسٹوڈین آف دی ہاؤس‘ وہ ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ سیاسی اختلافات کا واحد حل مذاکرات ہیں اور وہ اس مقصد کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کردار ادا کریں گے، تاہم اسپیکر کی پیشکش کے باوجود اپوزیشن واک آؤٹ کر کے ایوان سے چلی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:وزیر داخلہ کی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات، مذاکرات میں پی ٹی آئی کے رویے پر گفتگو
قومی اسمبلی منگل کو ہونے والے اجلاس میں اسپیکر قومی اسمبلی نے یہ پیشکش اس وقت کی جب اپوزیشن رکن اسد قیصر نے ایوان میں اپوزیشن کے استحقاق کا معاملہ اٹھایا، انہوں نے کہا کہ آئین، قانون، پارلیمانی روایات اور قواعد سب کے لیے یکساں ہیں، اور انہی کی پاسداری جمہوریت کے استحکام کی ضمانت ہے۔
بھارتی اپوزیشن لیڈرراہول گاندھی کی گرفتاری کا حوالہ دیتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ وہاں گرفتاری کے بعد بھی ’پروڈکشن آرڈرز‘ جاری نہیں ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ سے بڑھ کر کوئی گرینڈ جرگہ نہیں ہو سکتا، اس لیے تمام سیاسی قوتوں کو پارلیمنٹ کو مضبوط بنانے کے لیے آگے آنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کا بائیکاٹ، اسپیکر کا کمیٹی برقرار رکھنے کا اعلان
اسپیکر ایاز صادق نے زور دیا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے، لیکن اسے تعمیری مکالمے میں بدلنا ہی قومی مفاد میں ہے۔