پشاور ہائیکورٹ کا قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے قائد حزب اختلاف کی تعیناتی روکنے کا حکم

منگل 12 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور ہائی کورٹ نے منگل کے روز پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماؤں عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی اور عہدوں سے برطرفی کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ میں نئے قائدِ حزبِ اختلاف کی تقرری پر حکمِ امتناع جاری کر دیا۔

5 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمر ایوب، شبلی فراز اور دیگر اپوزیشن اراکینِ قومی و صوبائی اسمبلی کو 9 مئی 2023 کے فسادات سے متعلق 3 مقدمات میں سزا کے بعد نااہل قرار دے دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پشاور ہائیکورٹ: عمر ایوب اور فیصل امین گنڈاپور کی راہداری ضمانت منظور

اس کے بعد، 8 اگست کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سیکریٹریٹ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر کے دونوں رہنماؤں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے منگل کے روز عمر ایوب اور شبلی فراز کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی، دونوں رہنماؤں کی وکالت پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کی۔

عدالت نے الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں قائدِ حزبِ اختلاف کی خالی نشستوں پر تعیناتی کا عمل روک دیا جائے، سماعت 15 اگست تک ملتوی کر دی گئی اور فریقین سے جواب طلب کر لیا گیا۔

مزید پڑھیں:پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کیخلاف کارروائی سے روک دیا

اس سے قبل، 6 اگست کو پی ایچ سی کے جسٹس علی اور جسٹس فرح جمشید پر مشتمل ایک اور بینچ نے بھی الیکشن کمیشن کو عمر ایوب اور شبلی فراز کے خلاف کارروائی سے روک دیا تھا، تاہم یہ حکم ان کی نااہلی کے ایک دن بعد جاری ہوا جس کے باعث اس پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔

پشاور ہائیکورٹ نے دونوں رہنماؤں اور زرتاج گل کو 20 اگست تک حفاظتی ضمانت بھی دی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت