وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے صوبے میں لائیوسٹاک کے فروغ اور بہتری کے لیے پہلا جامع ویٹرنری انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ایک ہزار ویٹرنری گریجوایٹس اور پیرا ویٹس کو انٹرن شپ دی جائے گی، جس کے لیے حکومت پنجاب نے 60 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لائیو اسٹاک شو، یومیہ 74 لیٹر دودھ دینے والی گائے نے میلہ لوٹ لیا
وزیراعلیٰ کے مطابق انٹرن شپ پروگرام کے دوران ویٹرنری گریجوایٹس کو ماہانہ 60 ہزار روپے وظیفہ دیا جائے گا، جبکہ پیرا ویٹس اور معاونین لائیوسٹاک کو 40 ہزار روپے ماہانہ ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن سے منظور شدہ ڈی وی ایم ڈگری ہولڈر گریجوایٹس اور دو سالہ ایل اے ڈی کورس مکمل کرنے والے نوجوان اپنے اپنے اضلاع میں اس پروگرام کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ درخواستیں آن لائن پورٹل www.jobs.punjab.gov.pk کے ذریعے جمع کرائی جا سکیں گی۔
حکومت پنجاب نے صوبے کے تمام 36 اضلاع میں ویٹرنری اسسٹنٹ، اے آئی ٹیکنیشن اور لیب اسسٹنٹ کا کوٹہ بھی مقرر کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ اس انٹرن شپ پروگرام کے ذریعے لائیوسٹاک فارمرز کو جانوروں کے علاج اور مشاورت کی سہولت ان کی دہلیز پر فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کا لائیو اسٹاک کارڈ: مویشی پالنے والے کیا فائدہ اٹھاسکتے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کا مقصد پنجاب میں لائیوسٹاک کی ترقی اور دودھ و گوشت کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے، تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر کو بھی تقویت ملے۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ پنجاب کو لائیوسٹاک اور ڈیری ڈویلپمنٹ کا مرکز بنایا جائے گا اور نوجوانوں کو نہ صرف فیلڈ میں عملی تجربہ ملے گا بلکہ انہیں ماہانہ وظیفہ بھی فراہم کیا جائے گا۔
مریم نوازشریف نے کہا کہ آج بھی لائیوسٹاک فارمرز کے ساتھ ہیں اور آئندہ بھی ان کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گی۔














