خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے 314 ہلاکتیں، بونیر سب سے زیادہ متاثر، پی ڈی ایم اے رپورٹ

اتوار 17 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی اتوار کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں بارشوں اور اچانک آنے والے سیلابی ریلوں کے باعث کم از کم 314 افراد جاں بحق اور 156 زخمی ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 264 مرد، 29 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں، جبکہ زخمیوں میں 124 مرد، 23 خواتین اور 10 بچے شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارشوں کے نتیجے میں 159 مکانات متاثر ہوئے جن میں سے 97 جزوی طور پر جبکہ 62 مکمل طور پر تباہ ہوگئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بونیر ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 209 افراد جاں بحق ہوئے۔ دیگر متاثرہ اضلاع میں سوات، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام شامل ہیں۔

پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور ریسکیو آپریشن تیز کیے جائیں۔

حکومت نقصان کا 100 فیصد ازالہ کرے گی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا متاثرین سے وعدہ

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کا فوکس اس وقت جاری ریسکیو آپریشن پر ہے۔ کافی راستے بحال ہوچکے ہیں تاہم کچھ راستے اب بھی بند ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایوی ایشن کی مدد بھی لی گئی ہے اور پہلے تمام راستے بحال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس کے بعد حکومت متاثرہ افراد کے نقصانات کا ازالہ کرے گی۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جانی نقصان کا ازالہ ممکن نہیں، لیکن یقین دلاتا ہوں کہ گھروں اور دیگر مالی نقصانات کا مکمل معاوضہ دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:بونیر: خاندان کے 22 افراد سیلاب کی نذر، ’سمجھ نہیں آتا لاشیں دفنائیں یا ملبہ مزید کھنگالیں‘

انہوں نے بتایا کہ تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ نے فون کرکے متاثرین اور صوبائی حکومت سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ این ڈی ایم اے سے بھی رابطہ ہے اور اگر ضرورت پڑی تو وہ تعاون فراہم کریں گے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ وسائل کی کوئی کمی نہیں، جیسے ہی تمام سڑکیں بحال ہوں گی اور ڈیٹا سامنے آئے گا، متاثرہ افراد کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ صوبے کا حق ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ اور این ڈی ایم اے مدد کریں، لیکن صوبائی حکومت کے پاس اتنے وسائل ہیں کہ نقصان کا 100 فیصد ازالہ کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت