صحافی خاور حسین کی گولی لگی لاش ملنے کے معاملے نے اہل خانہ اور میڈیا میں ہلچل مچا دی ہے۔ خاور کے بھائی اعجاز حسین نے اس واقعے کو قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پورے خاندان کو یقین نہیں آتا کہ اتنا دلیر اور مثبت سوچ رکھنے والا شخص خود اپنی جان لے سکتا ہے۔
اعجاز حسین نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ والد کو سب سے پہلے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے خبر ملی کہ خاور حسین نے خود کشی کر لی ہے۔ والد نے انہیں آواز دی اور سوشل میڈیا کی پوسٹ دکھائی، جس کے بعد فون کالز کے ذریعے تصدیق ہوئی۔ اعجاز حسین نے کہا، “اس خبر کے بعد ہمارے لیے ایک قیامت کا منظر تھا۔”
مزید پڑھیں: میرا بیٹا خاور حسین بہت دلیر انسان تھا، خود کو گولی نہیں مار سکتا، والد
انہوں نے مزید کہا کہ خاور دوسروں کو زندگی گزارنے کے لیے نصیحت دیتا تھا، اس لیے خاندان کو یقین نہیں آتا کہ وہ خود اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ اعجاز حسین نے واضح کیا کہ واقعہ کیسے اور کیوں ہوا، اس کی انہیں معلومات نہیں، لیکن وہ چاہتے ہیں کہ حقیقت سامنے آئے۔
پولیس تفتیش کر رہی ہے، تاہم ابتدائی طور پر ایس ایس پی سانگھڑ نے واقعے کو خودکشی قرار دیا تھا۔ اعجاز حسین نے کہا کہ خاور زندہ دل انسان تھا اور ابتدائی طور پر پوسٹ مارٹم کرانے کے حق میں نہیں تھے، لیکن سوشل میڈیا پر پھیلنے والی خبروں کے بعد یہ فیصلہ ان کی مرضی سے کیا گیا تاکہ حقائق واضح ہو سکیں۔