چین کا نیا K ویزا کیا ہے اور کون فائدہ اٹھا سکتا ہے؟

منگل 19 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ یکم اکتوبر 2025 سے ایک نیا ویزہ جاری کرے گا۔ جسے’ Kویزا‘ کہا جا رہا ہے۔ یہ ویزہ خاص طور پر ان نوجوان طلبا اور ماہرین کے لیے بنایا گیا ہے جو سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ یا ریسرچ کے شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ اور وہ اپنی فیلڈ میں مہارت رکھتے ہیں۔

کون اہل ہے؟

اس ویزہ کے لیے خاص طور پر وہ افراد اہل ہوں گے۔ جنہوں نے کسی اچھی یا عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی سے بیچلر یا اس سے بڑی ڈگری حاصل کی ہو۔ اس کے علاوہ ریسرچ کرنے والے یا ایسے نوجوان پروفیشنلز بھی درخواست دے سکتے ہیں جو کسی سائنسی یا ٹیکنیکل شعبے میں مہارت رکھتے ہیں۔ سب سے بڑی سہولت یہ ہے کہ اس ویزے کے لیے کسی چینی کمپنی یا ادارے سے دعوت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اس ویزے کے فائدے

’ Kویزا‘ رکھنے والے لوگ بآسانی سے چین میں پڑھائی، ریسرچ، ٹیکنالوجی کے منصوبوں، کاروبار یا دوسرے تعلیمی اور ثقافتی پروگراموں میں حصہ لے سکیں گے۔ اس کے علاوہ اس ویزے کی مدت دوسرے ویزوں کے مقابلے میں زیادہ ہوگی اور بار بار نیا ویزہ لینے کی مشکل بھی کم ہو گی۔

مزید پڑھیں: یو اے ای گولڈن ویزا: 10 سالہ رہائش اور خصوصی فوائد کے ساتھ غیر ملکیوں کے لیے نادر موقع

یہ قدم کیوں اٹھایا گیا؟

چین کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد دنیا بھر کے قابل اور باصلاحیت نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنا ہے تاکہ وہ چین میں تعلیم اور ریسرچ کے شعبے میں حصہ ڈالیں۔ اس سے چین اپنی ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی کو مزید تیز کرنا چاہتا ہے۔

پاکستانیوں کے لیے موقع

پاکستانی طلبا اور ماہرین بھی اس ویزے کے لیے درخواست دے سکیں گے، خاص طور پر وہ نوجوان جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں یا ریسرچ کر رہے ہیں۔ یہ ویزا پاکستانی طلبا کو بغیر کسی کمپنی یا ادارے کی نوکری کے بھی چین جانے اور اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے کا موقع دے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp