’18 سالہ کارکردگی کا پول ایک بار پھر کھل گیا‘، بارش کے بعد کراچی ڈوبنے پر پیپلز پارٹی پر شدید تنقید

منگل 19 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شہر قائد میں حالیہ موسلا دھار بارش کے باعث مختلف علاقوں میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہو گئے ہیں۔

شہر کی بیشتر شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کررہی ہیں،سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا۔ کئی اہم علاقوں میں گاڑیاں پانی میں ڈوب گئیں، ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش کے بعد نکاسی آب کے ناقص انتظامات کے باعث پانی سڑکوں، گلیوں اور نشیبی علاقوں میں جمع ہو گیا، جس سے بعض مقامات پر گاڑیاں ڈوب گئیں اور شہری محصور ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سڑکیں زیرِ آب، بجلی غائب، کراچی میں موسلادھار بارش کے بعد ایمرجنسی نافذ

سوشل میڈیا پر اس حوالے سے کئی ویڈیوز گردش کر رہی ہیں اور صارفین انتظامیہ پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں۔ احمد وڑائچ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کے بقول پورا سال کراچی کے نالے صاف کیے گئے، ایک 50 ملی میٹر بارش کے بعد یہ صورتحال ہے۔

ڈاکٹر عاصمہ جونیجو نے کہا کہ کراچی کی بارش نے پیپلز پارٹی کی 18 سالہ حکمرانی کا پول کھول دیا، اربوں کے ترقیاتی بجٹ کے باوجود سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں۔

ایک صارف نے ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ شہر کراچی کا ایک بارش میں یہ حال ہے اور پیپلز پارٹی ہمیشہ کی طرح ناکام ہو گئی ہے۔

حلیم عادل شیخ نے طنزاً لکھا کہ ’جب زیادہ بارش آتا ہے تو زیادہ پانی آتا ہے اور جب زیادہ پانی آتا ہے تو ہمارا حکومت گم ہوجاتا ہے‘۔ انہوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بارش نے سائیں سرکار کی پول کھول دی ہے۔ میئر کراچی اور وزراء گم ہو گئے ہیں۔

فیاض شاہ کا کہنا تھا کہ بارش کے بعد اس وقت کراچی پیرس اور وینس بن چکا ہے۔ پیپلزپارٹی نے دہائیوں کی حکمرانی، نااہلی، کرپشن اور لوٹ مار سے روشنیوں کے شہر کا یہ حشر کر ڈالا ہے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہر میں بارش ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔ جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ تمام لازمی سروسز محکموں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں اور عملے کو ہمہ وقت دستیاب رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp