معروف کوہ پیما سرباز خان نے چترال میں واقع سلسلہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی تریچ میر سر کرلی ہے۔
ملکی اور مقامی کوہ پیماؤں پر مشتمل ٹیم تریچ میر بھیجنے کا فیصلہ خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی نے کیا تھا۔ اس مہم کو ‘تریچمیر ایکسپیڈیشن 2025’ کا نام دیا گیا ہے۔
7 ہزار 708 میٹر بلند تریچ میر کی چوٹی کو پہلی بار 1950 میں ناروے کی ٹیم نے کامیابی کے ساتھ سر کیا گیا تھا اور رواں سال اس تاریخی کامیابی کے 75 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ سال 2025 کو تریچمیر سر کیے جانے کے ‘پلاٹینم جوبلی’ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عبدالجوشی کی قیادت میں ملکی کوہ پیماؤں نے تاریخ میں پہلی بار تریچمیر کی چوٹی سر کرلی
سرباز خان کی ٹیم میں چترال کے 2 نوجوان اکمل نوید اور شمس القمر بھی شامل تھے جو 7 ہزار 200 میٹر کی بلندی تک پہنچنے والے پہلے مقامی کوہ پیما بن گئے تاہم چوٹی سر نہیں کرسکے۔

روانگی سے قبل وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کوہ پیما شمس القمر نے کہا تھا کہ وہ تریچ میر سر کرنے کے لیے جانے والی اس مہم کا حصہ بن کر بہت پرجوش ہیں۔ اس سے ہمارے نوجوانوں کو ترغیب ملے گی کہ وہ باہر سے آکر کوہ پیمائی کرنے والوں کو دیکھنے کے بجائے خود بھی کوشش کریں اور علاقے میں سیاحت کو فروغ دیں۔
یہ بھی پڑھیے: سال 2025 کوہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی تریچ میر کا سال قرار
گزشتہ دنوں ہنزہ کے معروف کوہ پیما عبدالجوشی کی قیادت میں وادی شمشال سے تعلق رکھنے والے ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے بھی تریچ میر سر کرلیا تھا اور ایسا کرنے والی پہلی ملکی ٹیم بن گئی تھی۔
چترال کی تریچ وادی میں واقع اس چوٹی کے ساتھ مقامی طور پر مختلف قسم کی اساطیری کہانیاں منسوب ہیں اور اسے پریوں کا مسکن مانا جاتا ہے جبکہ کالاش روایات میں اسے دیوتاؤں کا محل قرار دیا گیا ہے۔
ہنزہ کی وادی شمشال سے تعلق رکھنے والے سرباز خان دنیا کی 8 ہزار میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی کوہ پیما ہیں۔