کراچی کے مصروف علاقے صدر میں ایم اے جناح روڈ پر واقع پٹاخوں کے گودام میں زوردار دھماکے کے بعد لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے، اور اب کولنگ کا عمل جاری ہے، اس واقعے میں 34 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد اُٹھنے والا گھنا دھواں دور دور تک نظر آ رہا تھا جبکہ قریب کھڑا ایک رکشہ بھی شعلوں کی لپیٹ میں آگیا۔
کراچی میں پٹاخوں کے گودام میں دھماکے کی سی سی ٹی وی ۔۔۔۔یا اللّٰہ خیر#karachi #fire #CCTV pic.twitter.com/o0ai1QOBoq
— Nasir Mehmood (@nasirmehmood456) August 21, 2025
حادثے کی اطلاع ملتے ہی کے ایم سی فائر بریگیڈ کی 5 گاڑیاں، ایک اسنارکل اور ایک باؤزر جائے وقوعہ پر روانہ کردیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس اور رینجرز کے اہلکار بھی علاقے میں پہنچ گئے۔
صورتحال سنگین ہونے پر ایس ایس یو کمانڈوز کو بھی جائے حادثہ پر بھیجا گیا جنہوں نے ریسکیو ٹیموں کے ساتھ مل کر ریلیف آپریشن شروع کردیا۔ چھت پر پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت نکالا گیا۔
ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق گودام میں پہلے دھماکا ہوا جس کے بعد آگ بھڑکی۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے کی شدت نے قریبی دکانوں اور عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ متعدد عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور شیشے لگنے سے کئی لوگ زخمی ہوئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کی تعداد 34 ہے، جنہیں جناح اور سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جن میں سے 4 کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ آگ پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں اور کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہ ہونے دیا جائے۔
ترجمان وزیراعلیٰ کے مطابق مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو ہدایت دی کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کی جائے اور آگ پر قابو پانے کے بعد اس واقعے کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ رہائشی و تجارتی علاقوں کے اندر ایسے خطرناک مواد کی تیاری یا ذخیرہ کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے جو عوام کے لیے نقصان دہ ثابت ہو۔