بھارت کے ‘آپریشن سندور’ میں شہید بے گناہ پاکستانیوں کے لواحقین عالمی برادری سے انصاف کے منتظر

جمعرات 21 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت نے مئی کے مہینے میں ‘آپریشن سندور’ کے نام سے آزاد جموں و کشمیر، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا پر بزدلانہ میزائل حملے کیے، جن کے نتیجے میں65نہتے شہری شہید اور 240 سے زائد زخمی ہوئے تاہم لواحقین اور متاثرین آج بھی عالمی برادری سے انصاف کے منتظر ہیں۔

ان شہداء میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل تھے۔ ان حملوں کے دوران پاک فوج کے 7 جوان اور پاک فضائیہ کے 6 اہلکار بھی جامِ شہادت نوش کر گئے جبکہ 78 سے زائد سکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے۔ پاکستان نے ان حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فوری انصاف کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے: نیتن یاہو کا اعتراف: اسرائیلی اسلحہ دیکر ’آپریشن سندور‘ میں بھارت کی مدد کی

پنجاب میں بھارتی میزائل حملوں کے نتیجے میں 30 شہری شہید اور 68 زخمی ہوئے جبکہ خیبر پختونخوا میں 2 افراد شہید ہوئے۔ سندھ میں ایک شہری جان سے گیا اور 11 زخمی ہوئے۔ سب سے زیادہ تباہی آزاد جموں و کشمیر میں دیکھنے میں آئی، جہاں 32 شہری شہید اور 164 زخمی ہوئے۔ ان حملوں نے کئی خاندانوں کے کفیل چھین لیے، بچوں کو یتیم اور گھروں کو اجاڑ دیا۔ متاثرہ علاقوں میں آج بھی غم و اندوہ کی فضا قائم ہے اور عوام شدید صدمے سے دوچار ہیں۔

ماہرین کے مطابق بھارت نے جان بوجھ کر مظفرآباد، بہاولپور، ساہیوال اور کوٹلی جیسے شہری علاقوں کو نشانہ بنایا، جو کہ جنیوا کنونشن اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی تھی۔ شہری آبادی پر اس قسم کے حملے نے بھارت کے غیر انسانی اور ظالمانہ رویے کو بے نقاب کیا جو نہتے عوام کو نشانہ بنا کر اپنی بزدلی کا ثبوت دے رہا تھا۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ خواتین، بچے اور بزرگ متاثرین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ اگر عالمی برادری نے بھارت کو اس جارحیت پر جوابدہ نہ ٹھہرایا تو اس کی خاموشی نہ صرف مزید بھارتی جارحیت کو تقویت دے گی بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرے سے دوچار کر دے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp