پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش: 2 روز میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا نقصان، لاکھوں متاثر

جمعرات 11 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد احتجاج اور اس سے نمٹنے کے لیے انٹرنیٹ کی بندش نے 2 روز میں ملک کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا اور انفارمیشن وکمپیوٹر ٹیکنالوجی سے وابستہ لاکھوں افراد کو متاثر کیا ہے۔

جمعرات کو جب عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے کیس سپریم کورٹ میں زیرسماعت تھا تو اس سے چند میٹر کے فاصلے پر عین دوپہر کے وقت آگ برساتے سورج تلے کھڑا محمد رمیز یہ سوچ رہا تھا کہ آج بھی انٹرنیٹ بند ہے، کوئی سواری نہیں ملی، وہ کیسے خالی ہاتھ گھر جائے گا۔

رمیز یا ان کا شعبہ ہی نہیں بلکہ گھروں میں کھانا بنا کر موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے خریداروں کے آرڈر ڈیلیور کرانے والے ہوم شیف، تجارتی مراکز اور فیول اسٹیشنز پر موجود کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ چارج کرنے والے پوائنٹ آف سیل اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں کام کرنے والے فری لانسرز بھی انٹرنیٹ خصوصا موبائل انٹرنیٹ کی بندش سے متاثر ہوئے ہیں۔

impact of mobile broadband internet closer in pakistan
انٹرنیٹ بند ہونے سے پاکستان میں ای کامرس، ڈیلیوری، رائیڈ ہیلنگ اور بینکنگ نظام متاثر ہوا ہے (فائل فوٹو: پکسابے)

پاکستان ٹیلی کمونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق ملک میں 12 کروڑ سے زائد براڈبینڈ صارفین ہیں۔ 2014 میں براڈبینڈ انٹرنیٹ متعارف کرائے جانے کے بعد سے اب تک محض 2 فیصد فکسڈ یوزر ہیں باقی اکثریت موبائلز پر استعمال کرتے ہیں۔

انفارمیشن اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ اسلم حیات کے مطابق اس سہولت کی بدولت پاکستانیوں نے فری لانسنگ کی دنیا میں اتنی محنت کی کہ چوتھے نمبر پر آ گئے۔ گزشتہ برس ان افراد نے 400 ملین ڈالر کما کر ملک کو دیے۔

’’آج حالت یہ ہے کہ جتنی بڑی فری لانسنگ ویب سائٹس ہیں ان پر لکھا ہوا ہے کہ پاکستان میں انٹرنیٹ متاثر ہے اس وجہ سے یہ لوگ بروقت کام مکمل نہیں کر سکیں گے۔ اتنے برسوں میں ہم نے پاکستان کی فری لانسنگ کا جو برانڈ بنایا تھا سوچیں کہ وہ کتنا متاثر ہوا۔‘‘

پاکستانی فری لانسر ام عائشہ کے مطابق انہیں ملکی صورتحال اور انٹرنیٹ کی بندش کے باعث مسائل کا سامنا ہے۔ کلائنٹس سے جو وعدے کیے ہیں، انٹرنیٹ کی رفتار اور بندش کی وجہ سے انہیں بروقت پورا نہیں کر سکتے۔

عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں تین روز سے احتجاج جاری ہے (فوٹو: وی نیوز)

انٹرنیٹ کی بندش سے متاثر ہونے والے شعبوں کا ذکر کرتے ہوئے اسلم حیات کہتے ہیں کہ صرف فری لانسنگ ہی نہیں بلکہ دوا منگوانا، کھانا منگوانا، تعلیم اور سفر کے وہ ذرائع بھی ختم ہو چکے ہیں جو موبائل براڈبینڈ سے منسلک ہیں۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق گھروں میں کھانا پکا کر موبائل ایپس کے ذریعے فراہم کرنے والے ’ہوم شیفس‘ کی تعداد 10 ہزار سے زائد ہے، یہ سبھی انٹرنیٹ کی بندش سے کام نہیں کر پا رہے ہیں۔

اتنا ہی نہیں بلکہ گھروں میں تیار ہونے والے اس کھانے کو آرڈر دینے والوں تک پہنچانے کا کام کرنے والے بائک رائیڈرز بھی پریشانی کا شکار ہیں۔

انٹرنیٹ کی بندش سے صرف افراد ہی نہیں بلکہ ادارے اور خود حکومت بھی بھاری مالی نقصان کا سامنا کر رہی ہے۔ انڈسٹری ڈیٹا کے مطابق لڑکھڑاتی معیشت اور بدترین مہنگائی کا سامنا کرتے پاکستان کو انٹرنیٹ کی بندش سے دو روز میں ڈیڑھ ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

وی نیوز کو ٹیلی کام سیکٹر کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق انٹرنیٹ بند ہونے سے دو دنوں میں حکومتی محصولات میں 57 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا ہے۔

تحریک انصاف اور پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑپھوڑ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں (فائل فوٹو: وی نیوز)

آن لائن کاموں سے ہونے والی آمدن پر گزربسر کرنے والے لاکھوں لوگوں میں شامل محمد رمیز کے مطابق 2 روز میں معمول کے 10 فیصد جتنا کام بھی نہیں کر پارہے۔

ان ڈرائیو اور بائیکیا نامی رائیڈ ہیلنگ سروسز کے لیے خدمات فراہم کرنے والے محمد رمیزکے لیے آمدن کا ذریعہ بننے والوں کی اکثریت موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتی ہے۔

رمیز اور ان جیسے ہزاروں رائیڈرز بھی موبائل انٹرنیٹ استعمال کر کے سواری یا سامان کو مقررہ مقام سے وصول کرتے یا پہنچاتے ہیں۔

اسلام آباد کے مصروف ترین تجارتی مراکز میں سے ایک سینٹورس کے سامنے کھڑے بائیکیا رائیڈر کے مطابق’دو روز سے انٹرنیٹ بند ہے تو کوئی سواری ہم سے رابطہ نہیں کر پا رہی، ہم تجارتی مراکز یا رش والی جگہوں پر پہنچے کہ آف لائن سواری اٹھا لیں تو یہاں بھی کوئی موجود نہیں ہے۔

اسلم حیات کے مطابق موبائل براڈ بینڈ کی وجہ جو معیشت کورونا جیسا بحران بند نہیں کر سکا تھا وہ ہم نے مکمل بند کر دی ہے اور ہمیں عام لوگوں کی حالت کا کوئی احساس نہیں ہے۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp