‘جانیں چرواہے نے بچائیں مگر تعریف وارننگ سسٹم کی،’ شیری رحمان تنقید کی زد میں کیوں ہیں؟

جمعہ 22 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں جمعہ کی صبح سویرے آنے والے تباہ کن سیلاب نے تالی داس نامی گاؤں کو مکمل طور پر ملیامیٹ کرکے رکھ دیا ہے تاہم حیران طور پر اچانک سیلابی ریلے کے باوجود کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور مقامی لوگ بروقت جان بچانے میں کامیاب ہوئے۔

تالی داس راؤشن نامی وادی میں واقع ہے جس کے مقامی رہائشیوں کے مطابق اوپر چراگاہ میں موجود نوجوان چرواہا وصیت خان کی آدھی رات کو موبائل فون کے ذریعے سے دی گئی فوری اطلاع نے سینکڑوں افراد کی جانیں بچا لیں۔

یہ بھی پڑھیے: غذر گلگت بلتستان: سیلاب کے دوران چرواہے کی بروقت اطلاع سے سینکڑوں زندگیاں کیسے بچ گئیں؟

تاہم واقعے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیئر رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے ایکس پر ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے اس بڑے حادثے میں لوگوں کی جانیں بچانے کا سہرا سیلاب کی پیشگی اطلاع دینے والے ‘وارننگ سسٹم’ کے سر باندھ دیا۔

انہوں نے اس نظام کو پورے ملک میں فروغ دینے کا مطالبہ کیا۔ ان کے اس بیان کو قومی میڈیا پر بھی چلایا گیا۔

تاہم شیری رحمان کی اس ایکس پوسٹ پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیتے ہوئے اس بیان کو مکمل جھوٹ پر مبنی قرار دیا۔

ایک صارف نے لکھا کہ راوشان گاؤں کو بروقت اطلاع وارننگ سسٹم نے نہیں بلکہ چراگاہ میں موجود چرواہے نے دی۔ انہوں نے کہا کہ بہتر یہ ہوتا کہ اس بات کا کریڈٹ لینے کے بجائے سیلاب سے نمٹنے کے ‘گلاف پراجیکٹ’ میں ہوئی لاکھوں ڈالرز کی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرتی۔

یہ بھی پڑھیے: غذر میں سیلابی صورت حال کے بعد پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

ایک دوسرے صارف نے شیری رحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے گلگت بلتستان پولیس کی جانب سے وصیت خان کو پیش کی گئی تعریفی سند کا عکس شیئر کیا جس میں لوگوں کو سیلابی ریلے کی آمد سے بروقت آگاہ کرنے پر انہیں سراہا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp