وزیراعظم شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں گلوف (گلیشیائی جھیل پھٹنے) کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال کے دوران مقامی نوجوان وصیت خان کی جرات و بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ وصیت خان نے اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر گاؤں کے رہائشیوں کو قبل از وقت متنبہ کیا، جس کے باعث کسی بھی بڑے جانی نقصان سے بچنا ممکن ہوا۔ انہوں نے اس عمل کو عوامی خدمت اور بہادری کی ایک بہترین مثال قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: غذر گلگت بلتستان: سیلاب کے دوران چرواہے کی بروقت اطلاع سے سینکڑوں زندگیاں کیسے بچ گئیں؟
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ریسکیو ٹیموں اور مقامی رضاکاروں کی بروقت کارروائی بھی قابلِ تعریف ہے جنہوں نے متاثرہ علاقے کے رہائشیوں کو قبل از وقت محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں جمعہ کی صبح سویرے آنے والے تباہ کن سیلاب نے تالی داس نامی گاؤں کو مکمل طور پر ملیامیٹ کرکے رکھ دیا، تاہم حیران طور پر اچانک سیلابی ریلے کے باوجود کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور مقامی لوگ بروقت جان بچانے میں

کامیاب ہوئے۔
تالی داس راؤشن نامی وادی میں واقع ہے جس کے مقامی رہائشیوں کے مطابق اوپر چراگاہ میں موجود نوجوان چرواہا وصیت خان کی آدھی رات کو موبائل فون کے ذریعے سے دی گئی فوری اطلاع نے سینکڑوں افراد کی جانیں بچا لیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رات تقریباً 2 بج کر 50 منٹ پر وصیت خان نے گاؤں کے لوگوں کو فون کال کرکے گلیشیائی جھیل پھٹنے سے ایک بڑے سیلابی ریلے کے بارے میں الرٹ کیا جس کے بعد خواتین، بچے اور دیگر افراد گھروں سے بروقت نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ متاثرہ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ لوگ محض 15 سے 20 منٹ پہلے گھروں سے باہر نکلے۔
سیلاب کے باعث کم از کم 30 گھر براہِ راست متاثر ہوئے جبکہ علاقے کی باقی تمام دکانیں، مکانات اور دیگر املاک ملبے کے نیچے دب گئیں۔ 100 سے زائد گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘جانیں چرواہے نے بچائیں مگر تعریف وارننگ سسٹم کی،’ شیری رحمان تنقید کی زد میں کیوں ہیں؟
گلگت بلتستان پولیس نے سیلاب کی بروقت اطلاع دے کر علاقے کو ایک بڑے حادثے سے بچانے پر وصیت خان کو تعریفی سند بھی پیش کی ہے جبکہ سوشل میڈیا پر صارفین نے انہیں قومی اعزاز سے نوازنے کا مطالبہ کیا ہے۔