اطالوی فٹبال کوچز ایسوسی ایشن نے غزہ پر جنگ کے باعث اسرائیل کو عالمی مقابلوں سے معطل کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کو رکنا ہوگا۔ فٹبال کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اٹلی آئندہ دو ماہ میں ورلڈ کپ کوالیفائرز میں اسرائیل کے خلاف میدان میں اترنے جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کے غزہ پر وحشیانہ حملے جاری، فٹبالر سمیت مزید 150 فلسطینی شہید
ایسوسی ایشن نے اطالوی فٹبال فیڈریشن کو ایک باضابطہ خط لکھا ہے جسے یورپی اور عالمی فٹبال کی گورننگ باڈیز یوفا اور فیفا کو بھیجا جائے گا جس میں اسرائیل کی عارضی معطلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ روزانہ کی قتل و غارت، جس میں سینکڑوں کھلاڑی، کوچز اور کھیلوں سے وابستہ افراد بھی جاں بحق ہوئے ہیں … ایسے حالات میں یہ جائز، ضروری اور درحقیقت فرض ہے کہ فیڈریشن کی سطح پر اسرائیل کو کھیلوں سے وقتی طور پر باہر کرنے کی بات کی جائے۔
اٹلی کی ٹیم 8 ستمبر کو ہنگری کے شہر ڈیبریسن میں اسرائیل کے خلاف غیر جانبدار میدان پر کھیلے گی، جب کہ 14 اکتوبر کو دوسرا میچ اٹلی کے شہر اودینے میں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کے فٹبال میچز پر پابندی عائد کی جائے، فلسطین کی اپیل پر فیفا کا قانونی مشاورت کا فیصلہ
ایسوسی ایشن کے نائب صدر جیان کارلو کامولیزے نے کہا کہ ہم چاہیں تو بس کھیلنے پر توجہ دیں اور نظریں پھیر لیں، لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ یہ درست نہیں۔
گزشتہ اکتوبر میں بھی اٹلی اور اسرائیل کا اودینے میں ہونے والا نیشنز لیگ میچ سخت سکیورٹی، احتجاج اور اسٹیڈیم کی چھت پر سنائپرز کی موجودگی کے ساتھ کھیلا گیا تھا۔
تنظیم کے ایک اور نائب صدر فرانچیسکو پیرونڈی نے کہا کہ دنیا آگ میں جل رہی ہے۔ فلسطینی عوام سمیت کئی لوگ تکلیف سہہ رہے ہیں۔ بے حسی ناقابلِ قبول ہے۔