اسلام آباد سمیت ملک بھر میں موسلا دھار بارشیں، ڈی آئی خان میں 8 ہلاکتیں، این ڈی ایم اے کا ہنگامی الرٹ جاری

اتوار 24 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف حصوں میں موسلا دھار بارشوں اور تیز ہواؤں کے نتیجے میں کئی علاقے زیرِ آب آگئے، گھروں کی چھتیں گرنے اور مختلف حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے دریائے ستلج میں پھر پانی چھوڑا، پاکستان میں سیلابی صورتحال

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق 15 اگست سے اب تک بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبے بھر میں 406 افراد جاں بحق اور 247 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ ہزاروں گھروں کو نقصان پہنچا۔

اسلام آباد اور پنجاب

اسلام آباد اور راولپنڈی میں شدید بارش کے باعث بہارہ کہو کا اٹھال چوک ڈوب گیا، پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا جبکہ کئی گاڑیاں پھنس گئیں۔ راول ڈیم کے اسپل وے کھول دیے گئے اور مارگلہ ہلز کے ٹریلز کو بند رکھنے کا اعلان کیا گیا۔

پنجاب کے شہروں چیچہ وطنی، چنیوٹ، گجرات، حافظ آباد، کوٹ ادو اور گوجرہ سمیت متعدد علاقے بھی نشیبی ہونے کے باعث زیرِ آب آگئے۔

خیبر پختونخوا: سب سے زیادہ تباہی

ڈیرہ اسماعیل خان میں گزشتہ رات شدید آندھی اور بارش کے نتیجے میں چھتیں اور دیواریں گرنے کے مختلف حادثات پیش آئے جن میں 8 افراد جاں بحق جبکہ 31 افراد زخمی ہوئے۔

ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متاثرین کو اسپتال منتقل کیا اور ملبہ ہٹانے کا عمل مکمل کیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد میں شدید بارشوں کا الرٹ، 24 اگست کو مارگلہ ہلز کے اہم ٹریلز بند رکھنے کا فیصلہ

مردان میں جلالہ عیسیٰ خوڑ کے قریب کمرہ گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

چار سدہ میں شوبلہ ڈرین میں پانی کا بہاؤ 8700 کیوسک تک پہنچنے پر بلند درجے کی سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔

ریسکیو 1122 نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 110 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

شمالی علاقہ جات

اسکردو اور گلگت بلتستان میں آج سے تیز بارشوں کی پیش گوئی کے بعد حکام نے عوام اور سیاحوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی میں بارش نہیں، حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن نے تباہی مچائی، امیر جماعت اسلامی منعم ظفر

دریائے گلگت میں پانی کے بہاؤ کے خدشے کے باعث دریا کنارے موجود تمام ہوٹلز بند کر دیے گئے جبکہ قریبی تعلیمی ادارے پیر کے روز تعطیل کا اعلان کر چکے ہیں۔

پی ڈی ایم اے اور این ڈی ایم اے کی رپورٹس

پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں 3526 مکانات کو نقصان پہنچا، جن میں 2945 جزوی اور 577 مکمل طور پر منہدم ہوئے۔

سب سے زیادہ ہلاکتیں بونیر میں رپورٹ ہوئیں جہاں اب تک 337 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ صوابی میں 46 اموات ہوئیں۔

این ڈی ایم اے نے 30 اگست تک ملک بھر میں مزید بارشوں اور ممکنہ تباہ کاریوں کا الرٹ جاری کیا ہے اور متعلقہ اداروں کو ریلیف سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp