پاکستان نے باضابطہ طور پر اپنے ’بٹ کوائن اسٹریٹیجک ریزرو‘ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے عالمی کرپٹو حکمت عملی کا حصہ بننے کی جانب بڑا قدم اٹھایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی ڈیجیٹل کرنسی کرپٹو کرنسیز سے کیسے مختلف ہوگی؟
ماہرین کے مطابق یہ اقدام نہ صرف ملکی معیشت میں نئی راہیں کھولے گا بلکہ پاکستان کو کرپٹو ڈپلومیسی کے ذریعے عالمی سطح پر ایک اہم کھلاڑی کے طور پر متعارف کرائے گا۔
وزیرِ مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین، بلال بن ثاقب کی جانب سے 2018 میں کی جانے والی کرپٹو مارکیٹ سے متعلق پیشگوئیاں اب درست ثابت ہو رہی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان آج ایک چھپے ہوئے خزانے کی مانند ہے، جس کی اصل طاقت مستقبل میں پوری دنیا کے سامنے آئے گی۔
ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام
پاکستان نے کرپٹو مارکیٹ کے مؤثر نظم و نسق کے لیے ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی ہے، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔
عالمی سطح پر پاکستان کی پذیرائی
بلال بن ثاقب کے مطابق، کرپٹو ڈپلومیسی نے پاکستان کو ’وصول کنندہ‘ کے بجائے ’بلڈر‘ کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔

عالمی جریدے فنانشل ٹائمز نے بھی پاکستان کی کرپٹو حکمت عملی کو تیز رفتار کامیابی کی جانب گامزن قرار دیا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ پاکستان کا یہ انقلابی اقدام مستقبل قریب میں ملکی معیشت کے لیے ایک مضبوط ستون ثابت ہوگا، جبکہ عالمی برادری میں پاکستان کی اقتصادی پوزیشن مزید مستحکم ہوگی۔














