امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران ایک بار پھر پاک بھارت جنگ کا ذکر کیا اور ساتھ ہی غزہ کی تازہ صورتحال سے متعلق سوالات کا جواب بھی دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے کہاکہ پاک بھارت جنگ کے دوران 7 طیارے تباہ ہوئے تھے اور یہ خدشہ پیدا ہوگیا تھا کہ کہیں جوہری تصادم شروع نہ ہوجائے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے 27ویں بار پاک بھارت جنگ رکوانے کا تذکرہ کردیا
ان کا کہنا تھا کہ اس نازک وقت پر انہوں نے مداخلت کی اور دونوں ممالک کو خبردار کیا کہ اگر وہ لڑائی جاری رکھتے ہیں تو امریکا ان سے تجارتی تعلقات قائم نہیں رکھے گا۔ ٹرمپ کے مطابق اسی سخت مؤقف کے نتیجے میں جنگ کو روکا گیا۔
امریکی صدر نے فخریہ انداز میں کہا کہ اب تک انہوں نے دنیا کے مختلف خطوں میں سات بڑی جنگیں ختم کروائیں جن میں پاک بھارت جنگ بھی شامل ہے۔
’اب وقت آگیا ہے کہ غزہ میں لڑائی بند کی جائے‘
غزہ میں اسپتال پر اسرائیلی بمباری کے باعث 5 صحافیوں کی ہلاکت پر ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہاکہ انہیں اس واقعے کے بارے میں تفصیلات معلوم نہیں، تاہم اب وقت آگیا ہے کہ غزہ میں لڑائی بند کی جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ وہ اس صورتحال پر مطمئن نہیں ہیں اور چاہتے ہیں کہ ایسے دل خراش مناظر دوبارہ نہ دیکھنے کو ملیں۔ صدر ٹرمپ نے زور دیا کہ خطہ امن کی طرف بڑھنا چاہیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی گفتگو میں کہاکہ دنیا کے مختلف حصوں میں امریکی پرچم کو جلایا جا رہا ہے اور اسے آزادی اظہار کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، مگر ان کے مطابق اب اس عمل کو ختم ہونا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت اور ایران اسرائیل جنگ بندی کے اعلانات، صدر ٹرمپ کے بیانات میں کیا مماثلت رہی؟
ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہاکہ وہاں ہونے والے فوجی آپریشن میں داغا جانے والا ہر میزائل اپنے ہدف پر لگا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکا کی حکمتِ عملی نے ایران کو ایٹمی ہتھیار تیار کرنے سے روک دیا۔