پاکستان 5 جی لانچ کرنے میں ناکام کیوں؟ اصل وجہ سامنے آگئی

منگل 26 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں 5 جی کا مستقبل قانونی رکاوٹوں اور کارپوریٹ قبضے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ 2600 میگا ہرٹز بینڈ پر سن ٹی وی کے تنازع نے اسپیکٹرم کی نیلامی کو مفلوج کر دیا ہے اور صورت حال اس قدر سنگین ہے کہ سرکاری افسران پارلیمان میں بھی اس کے اصل مالک عقیل کریم ڈھیڈی کا نام لینے سے کتراتے ہیں۔

یہ خاموشی اس امر کا ثبوت ہے کہ ملک کا ڈیجیٹل مستقبل طاقتور اشرافیہ کے ہاتھوں یرغمال بن چکا ہے۔ دنیا تیزی سے 5 جی کے دور میں داخل ہو رہی ہے لیکن پاکستان ایک 30 سال پرانے تنازع میں پھنسا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 5 جی کی لانچنگ میں پیشرفت، اہم اعلان کردیا گیا

1995 سے جاری ایک مقدمے نے 140 میگا ہرٹز اسپیکٹرم کو عدالتی کارروائی میں جکڑ رکھا ہے، جبکہ بیوروکریسی کی کمزوری اور ٹیلی کام کمپنیوں کے انضمام میں تاخیر نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق 5 جی لانچ کے لیے مجموعی طور پر 194 میگا ہرٹز درکار ہے مگر اس وقت ملک میں صرف 54 میگا ہرٹز ہی دستیاب ہے، جو کسی طور بھی کارآمد نیلامی یا سروس کے لیے کافی نہیں۔

پاکستان جون 2025 کی آخری تاریخ پر بھی 5 جی کا آغاز کرنے میں ناکام رہا، جبکہ بھارت، بنگلہ دیش اور خلیجی ممالک تیزی سے اپنی کوریج بڑھا رہے ہیں۔

یہ صورت حال نہ صرف پاکستان کو خطے میں ڈیجیٹل دوڑ سے پیچھے دھکیل رہی ہے بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔

سرمایہ کاروں کے نزدیک پاکستان میں ٹیکنالوجی کی کمی نہیں بلکہ قانونی مفلوجی اور پالیسی پر اشرافیہ کے قبضے نے پورے شعبے کو روک رکھا ہے۔ سینیٹ میں ہونے والی حالیہ بحث کے دوران حکام نے اعتراف کیا کہ وہ سن ٹی وی کے مالک کا نام تک نہیں لے سکتے۔

قانون سازوں نے انکشاف کیا کہ ریگولیٹرز نے جان بوجھ کر عقیل کریم ڈھیڈی کا حوالہ دینے سے گریز کیا، جس سے یہ بات عیاں ہوگئی کہ ٹیلی کام پالیسی پر اشرافیہ کا کتنا گہرا اثر و رسوخ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 5 جی ٹیکنالوجی کے اجرا میں حائل چیلنجز کیا ہیں؟ پی ٹی اے نے بتادیا

ٹیلی کام انڈسٹری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت اشرافیہ کے اثر کو ختم کر کے عدالتی تنازعات کو نمٹانے میں سنجیدگی نہیں دکھاتی، تب تک پاکستان 5 جی کے میدان میں صرف تماشائی بنا رہے گا۔

ہر گزرتی ڈیڈ لائن پاکستان کی بین الاقوامی سطح پر ساکھ کو کمزور کر رہی ہے اور اس کی ڈیجیٹل معیشت کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp