سرحدی تشدد ختم کرنے کی ذمہ داری بھارت پر ہے، بنگلہ دیش

اتوار 31 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بنگلہ دیش نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرحد پر ہونے والے ہلاکت خیز واقعات اور غیر قانونی دھکیل دینے کی کارروائیوں کو فوری طور پر ختم کرے۔

یہ بات ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ اور اداریے میں سامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت کیجانب سے بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا مسلمانوں کی ملک بدری کا سلسلہ جاری

بنگلہ دیش اور بھارت کی سرحد پر ہونے والی ہلاکتیں گزشتہ برسوں سے ایک سنجیدہ مسئلہ رہی ہیں، جس کی بنیادی وجہ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورسز (BSF)کی دیکھتے ہی گولی مارنے (shoot on sight)کی  پالیسی مانی جاتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، تقریباً ہر ہفتے بنگلہ دیشی شہریوں کے BSF کی فائرنگ کا شکار ہونے کی خبریں سامنے آتی ہیں۔

حال ہی میں دونوں ممالک کے بارڈر گارڈز (BGB اور BSF) کی 54ویں ڈی جی سطح کی کانفرنس کے اختتام پر جاری مشترکہ بیان میں تشدد کو ختم کرنے کے لیے ایک عزم ظاہر کیا گیا ہے۔

بیان میں BSF کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں اضافی حفاظتی اقدامات اور رات کے دوروں میں شدت لانے کا وعدہ شامل ہے۔

 جبکہ مشترکہ آگاہی پروگرامز اور معاشرتی و اقتصادی اقدامات کے ذریعے ہلاکتوں کو صفر تک کم کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔

تاہم اداریے میں تنقید کی گئی ہے کہ یہ اقدامات بنیادی اور ابتدائی حد تک ہیں، اور گزشتہ برسوں میں متاثرہ خاندانوں کے لیے یہ صرف نظری وعدے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان، بنگلہ دیش ویزا فری معاہدہ، بھارت کو پریشانی کیوں لاحق ہوئی؟

مزید تشویش کی بات یہ ہے کہ غیر قانونی push-ins کی کارروائیاں بھی سرحدی مسئلے کا حصہ بنی ہوئی ہیں، جن کے حوالے سے شفافیت اور قانونی طریقہ کار کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

اداریے کا کہنا ہے کہ سرحدی ہلاکتوں اور بنگلہ دیشی حدود میں غیر قانونی دھکیل دینے کی کارروائیوں کو ختم کرنے کی بھاری ذمہ داری بھارت پر ہے، اور اگر بھارت اپنی سابقہ وعدوں پر عمل نہ کرتا تو بنگلہ دیش اسے قبول نہیں کرے گا۔

یہ پیشرفت دونوں ممالک کے لیے امید کی کرن ہے، مگر بنگلہ دیش نے واضح کیا ہے کہ اسے صرف حقیقی اور ناقابلِ واپسی اقدامات کے ذریعے عملی شکل دی جانی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp