غزہ پر اسرائیلی بمباری میں شدت، نیتن یاہو کی کابینہ کا غزہ کو قبضے میں لینے پر غور

اتوار 31 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے نواحی علاقوں پر رات بھر فضائی اور زمینی حملے جاری رکھے جس کے نتیجے میں متعدد گھر تباہ اور مزید خاندان بے گھر ہوگئے۔

غزہ کی مقامی صحت حکام کے مطابق اتوار کو اسرائیلی فائرنگ اور بمباری میں کم از کم 18 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 13 وہ شہری بھی شامل ہیں جو وسطی غزہ میں امدادی مرکز کے قریب کھانے کے لیے جمع تھے جبکہ 2 افراد غزہ شہر کے ایک گھر پر حملے میں مارے گئے۔

اسرائیلی فوج نے گزشتہ 3 ہفتوں میں غزہ شہر کے اطراف کارروائیوں میں تیزی لائی ہے اور جمعے کے روز امداد کی ترسیل کے لیے دی جانے والی عارضی مہلت ختم کرکے علاقے کو خطرناک جنگی زون قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے: غزہ سے مقامی آبادی کا بڑے پیمانے پر انخلا ممکن نہیں، ریڈ کراس کے سربراہ کا انتباہ

اسرائیلی حکام کے مطابق اتوار کی شام کابینہ اجلاس میں غزہ شہر پر قبضے کے اگلے مراحل پر غور کیا جائے گا۔ تاہم مکمل آپریشن چند ہفتے بعد شروع ہونے کا امکان ہے کیونکہ اسرائیل پہلے شہریوں کے انخلا کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق کئی ہزار افراد پہلے ہی شہر چھوڑ کر وسطی اور جنوبی علاقوں کا رخ کرچکے ہیں، تاہم غزہ شہر میں اب بھی دو ملین کی آبادی کا تقریباً نصف موجود ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے سیاسی قیادت کو خبردار کیا ہے کہ اس آپریشن سے حماس کے قبضے میں موجود یرغمالیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ اسرائیل میں جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہروں میں تیزی آگئی ہے۔

یاد رہے کہ یہ جنگ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے سے شروع ہوئی تھی، جس میں تقریباً 1,200 اسرائیلی شہری ہلاک اور 251 کو یرغمال بنایا گیا۔ ان میں سے 48 یرغمالیوں میں سے صرف 20 کے زندہ ہونے کی اطلاع ہے۔

غزہ کی صحت حکام کے مطابق اب تک اسرائیلی حملوں میں 63 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں، جبکہ غزہ مکمل انسانی بحران اور تباہی کا شکار ہوچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ