اسلام آباد کے علاقوں جی 11 اور جی 13 میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد کمرہ عدالت میں ہی رکھا گیا تھا تاہم کئی گھنٹے بعد سیکیورٹی کلیئرینس ملنے پر وہ لاہور کے لیے روانہ ہوگئے۔ عمران خان کے ساتھ پارٹی ورکرز اور سپورٹرز کی بڑی تعداد موجود تھی اور راستے میں موٹروے انٹرچینجز اور لاہور میں بھی ہزاروں کارکنان اپنے لیڈر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جمع تھے۔
قبل ازیں فائرنگ کے بعد انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کلیئرینس نہ ملنے پر عمران خان کو کئی گھنٹے عدالت میں ہی رکنا پڑا تھا جس پر انہوں نے عوام کو پرامن احتجاج کی کال دے دی تھی تاہم سیکیورٹی کلیئرینس ملنے کے بعد وہ عدالت سے لاہور کے لیے نکل گئے۔
اس سے پہلے عمران خان نے کارکنوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ پر امن رہیں راستہ کلیئر ہے اور وہ لاہور کے لیے نکل رہے ہیں۔ انہوں نے راستہ کلیئر کرنے کے لیے انتظامیہ کو 15 منٹ کا الٹی میٹم دے دیا تھا تاہم الٹی میٹم کی مدت گزرنے کے بعد انہوں نے احتجاج کی کال دے دی تھی۔
اس دوران صدر مملکت عارف علوی بھی عمران خان سے ملاقات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے تھے لیکن وہاں موجود انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر صدر مملکت کو عمران خان سے ملنے کی اجازت نہیں دی۔
جی 11 اور جی 13 میں فائرنگ کے واقعے کے کچھ ہی دیر بعد عدالت میں بجلی اچانک چلی گئی تھی تاہم تھوڑی ہی دیر بعد بجلی واپس بحال ہو گئی۔ فائرنگ نامعلوم افراد کی طرف سے کی گئی تھی جس کے بعد ایریا میں ہائی الرٹ کر دیا گیا تھا۔ اس دوران وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے عمران خان کو حفاظتی تحویل میں لینے کا بھی عندیہ دے دیا تھا۔
ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس ۔
: سیکیورٹی الرٹ!
اسلام آباد میں جی الیون اور جی تھرٹین کے علاقے میں پولیس پر فائرنگ
صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا یے۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) May 12, 2023
اسلام آباد پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کیا گیا تھا کہ اسلام آباد کے دو سیکٹرز جی 11اور جی 13 میں نا معلوم افراد نے فائرنگ کی ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعے کے بعد ایریا میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاہم اس فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔
ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس ۔
فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
تمام پولیس اہلکار محفوظ رہے ہیں۔
سرچ ٹیمیں قرب و جوار میں جائزہ لے رہی ہیں ۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) May 12, 2023
اس دوران عمران خان ہائیکورٹ میں ہی موجود رہے اور سیکیورٹی کی کلیئرنس کا انتظار کرتے رہے۔
وزیر داخلہ نےبھی ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے فائرنگ کے واقعے کی تصدیق کی تھی اور ساتھ ہی انہوں نے کہا تھا کہ سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو حفاظتی تحویل میں بھی لیا جا سکتا ہے۔
جی تیرہ اور جی الیون میں کچھ لوگ پٹرول بموں کے ساتھ دیکھے گئے ہیں۔
کچھ لوگوں کے پاس اسلحہ کا بھی گمان ہے۔
کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کی اطلاع پکار 15 پر دیں۔
شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں
ایسے حالات میں دہشتگردی کے خدشات میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔
پولیس اور قانون نافذ کرنے…
— Islamabad Police (@ICT_Police) May 12, 2023
وعدہ رہا اقتدار میں آکر جنرل عاصم منیر سے خوشگوار تعلقات رکھوں گا، عمران خان
لاہور روانگی کی اجازت ملنے سے قبل عدالت میں ہی عمران خان نے اپنا ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا جس میں انہوں نے گھر کے لیے جانے کی اجازت نہ ملنے کی شکایت کی تھی تاہم انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ان کا وعدہ ہے کہ اقتدار میں آکر چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر سے خوشگوار تعلقات رکھیں گے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے ملک بھر میں کارکنوں کو پرامن احتجاج کی کال بھی دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق وہ آزاد ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں عدالت سے جانے نہیں دیا جا رہا۔
https://www.youtube.com/watch?v=vx4lDen0Q-w
احاطہ عدالت سے کارکنوں کے نام جاری اپنے مختصر ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ ان لوگوں کی بدنیتی سامنے آ چکی ہے، میری ضمانتیں ہو چکی ہیں اس کے باوجود رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ: ’میں آج ساری قوم سے کہہ رہا ہوں کہ میرے خلاف کوئی کیس نہیں میں آزاد ہوں اس کے باوجود مجھے عدالت سے جانے نہیں دے رہے، یہ پھر کچھ کرنا چاہا رہے ہیں، عوام کو پھر احتجاج کرنا چاہیے، نہیں تو پھر ہم بھیٹر بکریاں بن جائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ 3 ججوں نے فیصلہ کیا ہے اور میری ضمانتیں ہو چکی ہے لیکن اس کے باوجود مجھے عدالت سےجانے نہیں دیا جا رہا ہے۔
بدنیتی سامنے آ چکی ہے ،میں یہ پیغام آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو بھی بھیج چکا ہوں، وعدہ ہے اقتدار میں آ کر جنرل عاصم منیر سے خوشگوار تعلقات رکھوں گا۔