امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اور بھارت کے تعلقات اچھے ہیں لیکن یہ تعلقات کئی سال تک ’یک طرفہ‘ رہے کیونکہ نئی دہلی واشنگٹن پر بھاری محصولات عائد کرتا رہا۔
وائٹ ہاؤس میں منگل کو ایک سوال کے جواب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ بھارت پر لگائے گئے بعض ٹیرف ہٹانے پرغورنہیں کررہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا بھارت کشیدگی: نریندر مودی کا 7 برس بعد چین کا دورہ کرنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے برسوں تک امریکا پر دنیا کے بلند ترین ٹیرف عائد کیے، جس کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت زیادہ نہیں ہو سکی۔
’بھارت اپنے مصنوعات کو بڑی تعداد میں امریکہ بھیجتا رہا، لیکن ہم ان پر ٹیرف نہیں لگاتے تھے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ ہماری مقامی مصنوعات متاثر ہوئیں، جبکہ ہم بھارت کو کچھ بھی نہیں بھیج سکتے تھے کیونکہ وہ ہم سے 100 فیصد ٹیرف وصول کرتا تھا۔‘
مزید پڑھیں:بھارت کی دوہری پالیسی مہنگی پڑ گئی، امریکا نے 50 فیصد تک ٹیکس لگا دیا
صدر ٹرمپ نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ہارلے ڈیوڈسن موٹر سائیکلیں بھارت میں فروخت نہیں ہو سکیں کیونکہ وہاں 200 فیصد ٹیرف تھا۔ ’اس صورتحال میں ہارلے ڈیوڈسن نے بھارت جا کر فیکٹری قائم کر لی تاکہ ٹیرف سے بچ سکے۔‘
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی حکومت کے آنے کے بعد امریکا نے اس یک طرفہ تعلق کو تبدیل کیا اور اب بھارت کے ساتھ تعلقات زیادہ متوازن بنائے جا رہے ہیں۔