پاکستان کی سکیورٹی ایجنسیوں نے ایک بڑی کارروائی کے دوران بھارتی فوج کے حاضر سروس افسر میجر دل بہار سنگھ کو پشاور کے مضافات سے گرفتار کر لیا۔
خفیہ اطلاعات کے مطابق میجر دل بہار سنگھ ’داؤد شاہ‘ کے نام سے مسجد کے امام کے روپ میں سرگرم تھا اور پاکستان میں جاسوسی و تخریب کاری کے نیٹ ورک کا حصہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی: انسانی اسمگلنگ میں بھارتی ایجنٹ کے ملوث ہونے کا انکشاف
ذرائع کے مطابق پاکستانی خفیہ اداروں نے کئی ہفتوں تک انتہائی باریک بینی سے نگرانی کی اور فجر کی نماز کے دوران خفیہ آپریشن میں ملزم کو گرفتار کیا۔
کارروائی اداروں کی پیشہ ورانہ مہارت اور حکمت عملی کا واضح ثبوت ہے۔
ابتدائی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ میجر دل بہار سنگھ حساس فوجی و انٹیلی جنس معلومات اکٹھی کرنے کے ساتھ ساتھ فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے کے مشن پر مامور تھا، تاکہ پاکستان کو اندرونی انتشار اور بدامنی کا شکار بنایا جا سکے۔
حکام کے مطابق یہ بھارت کی ایک بڑی اسٹریٹجک پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہندوستان کی خارجہ اور سفارتی پالیسی ناکام ہی نہیں، تباہ ہوچکی ہیں، بھارتی دفاعی تجزیہ کار کا اعتراف
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان متعدد بھارتی ایجنٹوں کو گرفتار کرچکا ہے۔ سب سے نمایاں مثال کلبھوشن یادیو کی ہے، جسے مارچ 2016 میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔
کلبھوشن یادیو بھارتی بحریہ کا سابق افسر تھا جس پر جاسوسی اور تخریب کاری کے الزامات ثابت ہوئے۔ اس سے قبل رویندر کشک اور سربجیت سنگھ جیسے بھارتی ایجنٹ بھی پاکستان میں پکڑے جا چکے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ میجر دل بہار سنگھ کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت اب اپنے حاضر سروس اہلکاروں کو بھی پاکستان میں خفیہ مشنز پر بھیج رہا ہے۔
یہ اقدام نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ بھارت کے ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہونے کو بھی بے نقاب کرتا ہے۔